کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
فضائل : ایک دفعہ آپ ﷺ کے پاس فقراء صحابہ کرام آئے اور آپ سے عرض کیا کہ مالدار لوگ تو بڑے بڑے درجات اور ہمیشہ رہنے والی جنت کو حاصل کرنے کرنے میں آگے بڑھ گئے ۔ آپ ﷺ نے دریافت فرمایا کہ کیسے ؟ اُنہوں نے کہا کہ وہ بھی ہماری طرح نماز پڑھتے اور روزہ رکھتے ہیں ، لیکن وہ صدقہ کرتے اور غلام آزاد کرتے ہیں ، جبکہ ہم اِس پر قادر نہیں ۔آپ ﷺ نے فرمایا :کیا میں تمہیں ایسی چیز نہ بتلادوں جس پر عمل کرکے تم سبقت کرنے(آگے بڑھنے) والوں کو پالو اور بعد میں آنے والوں سے بھی آگے بڑھے رہو اور کوئی شخص تم سے افضل نہ رہے ، سوائے اُس کے جو تمہاری طرح کا عمل کرے ۔صحابہ کرام نے فرمایا کہ ضرور بتادیجئے ۔آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا :ہر نماز کے بعد ” سُبْحَانَ اللہ“،”الْحَمْدُلِلّٰہ“،” اَللّٰہُ اَکْبَر“ 33، 33 مرتبہ پڑھ لیا کرو ۔(مسلم:595) آپ ﷺ کا ارشاد ہے :جو شخص ہر نماز کے بعد ” سُبْحَانَ اللہ“33 دفعہ ، ”الْحَمْدُلِلّٰہ“33 دفعہ ، ” اَللّٰہُ اَکْبَر“ 33 مرتبہ اور سو کی تعداد کو مکمل کرتے ہوئے ایک دفعہ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ پڑھے تو اُس کے گناہ معاف کردیے جاتے ہیں اگر چہ سمندر کے جھاگ کے برابر ہی کیوں نہ ہوں ۔(مسلم:597) آپ ﷺ کا ارشاد ہے : چند پیچھے آنے والے (یعنی نماز کے بعد پڑھے جانے والے ) کلمات ایسے ہیں جن جن کو پڑھنے والا کبھی نامراد اور نقصان کا شکار نہیں ہوتا ، وہ یہ ہیں : ہر نماز کے بعد ” سُبْحَانَ اللہ“33 دفعہ ، ”الْحَمْدُلِلّٰہ“33 دفعہ اور ” اَللّٰہُ اَکْبَر“34 مرتبہ ۔(مسلم:596)