کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
نبی کریم ﷺ نے کتنے دنوں تک تراویح پڑھائی ہے ؟ نبی کریم ﷺ نے تراویح تین مرتبہ پڑھائی ہے :(1) تئیسویں شب کو تہائی رات تک ۔(2)پچیسویں شب کو آدھی رات تک ۔(3)ستائیسویں شب کو سحری کے وقت تک ۔اُس کے بعد آپ ﷺ نے تراویح نہیں پڑھائی ، اس لئے کہ کہیں امت پر فرض نہ ہوجائیں ۔عَنْ أَبِي ذَرٍّ، قَالَ: صُمْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَمَضَانَ، فَلَمْ يَقُمْ بِنَا شَيْئًا مِنَ الشَّهْرِ حَتَّى بَقِيَ سَبْعٌ، فَقَامَ بِنَا حَتَّى ذَهَبَ ثُلُثُ اللَّيْلِ، فَلَمَّا كَانَتِ السَّادِسَةُ لَمْ يَقُمْ بِنَا، فَلَمَّا كَانَتِ الْخَامِسَةُ قَامَ بِنَا حَتَّى ذَهَبَ شَطْرُ اللَّيْلِ، فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، لَوْ نَفَّلْتَنَا قِيَامَ هَذِهِ اللَّيْلَةِ، قَالَ: فَقَالَ: «إِنَّ الرَّجُلَ إِذَا صَلَّى مَعَ الْإِمَامِ حَتَّى يَنْصَرِفَ حُسِبَ لَهُ قِيَامُ لَيْلَةٍ»، قَالَ: فَلَمَّا كَانَتِ الرَّابِعَةُ لَمْ يَقُمْ، فَلَمَّا كَانَتِ الثَّالِثَةُ جَمَعَ أَهْلَهُ وَنِسَاءَهُ وَالنَّاسَ، فَقَامَ بِنَا حَتَّى خَشِينَا أَنْ يَفُوتَنَا الْفَلَاحُ، قَالَ: قُلْتُ: وَمَا الْفَلَاحُ؟ قَالَ: السُّحُورُ، ثُمَّ لَمْ يَقُمْ بِقِيَّةَ الشَّهْرِ۔(ابوداؤد:1375)نبی کریم ﷺنےبذاتِ خود کتنی رکعات تراویح پڑھائی ہے ؟ کسی صحیح روایت میں یہ نہیں آتا کہ آپ ﷺ نے رمضان المبارک میں جو تراویح کی جماعت کرائی، اس میں کتنی رکعات پڑھائیں؟ البتہ ایک روایت میں آٹھ ،اور دوسری میں بیس کا ذکر ہے :آٹھ کی روایت: حضرت جابرسے منقول ہے کہ صرف ایک رات آپﷺنے آٹھ رکعات اور وتر پڑھائے۔عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: صَلَّى بِنَا رَسُولُ اللَّهِﷺفِي شَهْرِ رَمَضَانَ ثَمَانِ رَكَعَاتٍ وَأَوْتَرَ , فَلَمَّا كَانَتِ الْقَابِلَةُ اجْتَمَعْنَا فِي الْمَسْجِدِ وَرَجَوْنَا أَنْ يَخْرُجَ , فَلَمْ نَزَلْ فِيهِ