کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
صدائے باز گشت یعنی گونجنے والی آوازمیں اگر سجدہ تلاوت سناجائے تو سجدہ تلاوت لازم نہیں ہوتا ، جیساکہ فقہاء کرام نے اِس کی صراحت کی ہے ۔(شامیہ:2/108) اور اِسی سے اِستدلال کرتے ہوئے یہ کہا گیا ہے کہ براہِ راست یعنی لائیو تلاوت کی آواز سننے والے پر سجدہ تلاوت لازم ہوگا لیکن ریکارڈ شدہ آواز میں سجدہ تلاوت سننے سے سجدہ لازم نہیں ہوگا ۔(جدید فقہی مسائل:1/116) اگر کوئی جانور کے منہ سے قرآن کریم کی آیتِ سجدہ سنی جائے جیساکہ بعض اوقات طوطا یا دوسرے جانور سیکھ جاتے ہیں تو اُن سے آیتِ سجدہ سننے پر سجدہ لازم نہیں ہوتا ۔(شامیہ:2/108) نماز کے دوران اگر کوئی شخص کسی اجنبی(جو اُس کے ساتھ نماز میں شریک نہیں )سے آیتِ سجدہ سنے تواُس پر سجدہ تلاوت لازم ہوگا لیکن نماز سے فارغ ہونے کے بعد سجدہ کرے ، نماز کے اندر نہیں ، اگر کرلے تو تب بھی اُس کی نماز فاسد نہیں ہوگی ۔(عالمگیری:1/133) اگر کسی مُصلّی سے آیتِ سجدہ سنی جائے تو سننے والے پر سجدہ تلاوت لازم ہوجائے گا خواہ وہ اُس کے ساتھ نماز میں شریک ہو یعنی اُس کی اقتداء کررہا ہو یا شریک نہ ہو ۔(عُمدۃ الفقہ:2/389) نشہ کی حالت میں پڑھنے والے سے آیتِ سجدہ سننے سے سجدہ لازم ہوجاتا ہے۔(عالمگیری:1/132) سوتے ہوئے شخص سے آیتِ سجدہ سننے والے پر سجدہ لازم نہیں ۔(عُمدۃ الفقہ:2/389)اقتداء”آیتِ سجدہ پڑھنے والے امام کی اقتداء کرنا “: امام کی اقتداء میں ہو ، خواہ امام کی آواز سنی ہو یا نہیں ۔(عالمگیری:1/133)