کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
قعوداً شروع کرکے قعوداً رکوع و سجدہ کرنا: جائز ہے ،آپﷺسے ثابت ہے۔ (مسلم:730) قعوداً شروع کرکےقیاماً رکوع و سجدہ کرنا: جائز ہے ، آپﷺسےثابت ہے۔ (بخاری:1148) قیاماً شروع کرکےقعوداً رکوع و سجدہ کرنا: یہ صورت اختلافی ہے : جمہور ائمّہ کرام : جائز ہے ، خواہ عُذر کے ساتھ ہو یا بغیر عُذر کے۔ صاحبین: عُذر ہو تو جائز ہے ، بغیر عُذر درست نہیں ۔(البنایۃ:2/542)(مرعاۃ :4/136) نوٹ : تیسری صورت میں جبکہ نفل بیٹھ کر شروع کی گئی ہو اور رکوع کھڑے ہوکر کیا جائے ، اِس میں فقہاء کرام نے تین درجے ذکر کیے ہیں : افضل :بہتر یہ ہے کہ بیٹھ کر نفل پڑھنے والا اگر کھڑے ہوکر رکوع کرنا چاہتا ہے تو کھڑے ہوکر رکوع سے پہلے کچھ نہ کچھ آیات تلاوت کرلے،اُس کے بعد رکوع کرے،جیساکہ حدیث میں آپﷺکا یہی طریقہ ذکر کیا گیا ہے۔ (بخاری:1148) جائز :اگر بیٹھ کر نفل پڑھنے والا کھڑا ہوکر صرف رکوع کرلے اور رکوع سے قبل کچھ آیات کی تلاوت نہ کرے تب بھی جائز ہے ۔ ناجائز:اگر بیٹھ کر نفل پڑھنے والا کھڑا ہونے سے پہلے ہی رکوع میں چلا جائے ، تو رکوع ہی نہیں ہوگا ، اِس لئے کہ یہ رکوع نہ قعوداً ہو ا ہے اور نہ قیاماً ۔(شامیہ:2/37)سنن و نوافل کہاں پڑھنا افضل ہے ؟ اس میں تین باتیں قابلِ وضاحت ہیں : (1)اصل مسئلہ۔(2)مستثنیٰ صورتیں۔(3)موجودہ فتویٰ۔