کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
قیام و قعود میں رکوع کا ادنی اور اعلیٰ درجہ : کھڑے ہوکر رکوع کرنا: ادنیٰ درجہ : کم ازکم اتنا جھکنا کہ دونوں ہاتھ بڑھائیں تو ہاتھ گھٹنوں تک پہنچ جائیں ۔ اعلیٰ درجہ : اتنا جھکنا کہ پیٹھ سیدھی ہوجائے،یعنی سر ،پیٹھ اور سُرین ایک سیدھ میں آجائیں۔بیٹھ کر رکوع کرنا : ادنیٰ درجہ : کم ازکم اتنا جھکنا کہ سر اور کمر کسی قدر جُھک جائے ۔ اعلیٰ درجہ : اتنا جھکنا کہ پیشانی اُس کے دونوں زانو کے مُقابل آجائیں۔(عُمدۃ الفقہ:2/93)قومہ کی مسنون دعائیں: رکوع سے کھڑے ہوکر”تَحمید“کا حکم ہے،اور نبی کریمﷺسے اس کے مختلف الفاظ منقول ہیں : (1)—«رَبَّنَا لَكَ الحَمْدُ»۔(بخاری:789)صرف ”رَبَّنا “ کے ساتھ۔ (2)—«رَبَّنَا وَلَكَ الحَمْدُ»۔(بخاری:803)”رَبَّنا “ اور ”واؤ“ دونوں کے ساتھ ۔ (3)—«اَللَّهُمَّ رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ»۔(مسلم:404)”اَللّٰھُمَّ “ اور ”رَبَّنا “ دونوں کے ساتھ ۔ (4)—«اَللَّهُمَّ رَبَّنَا وَلَكَ الحَمْدُ»۔(بخاری:795)”اَللّٰھُمَّ“ اور” رَبَّنا “کے ساتھ واؤ بھی ۔ (5)—«رَبَّنَا وَلَكَ الحَمْدُ حَمْدًا كَثِيرًا طَيِّبًا مُبَارَكًا فِيهِ»۔(بخاری:799)