کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
شوافع و حنابلہ: کم ازکم چالیس افراد کا سننا ضروری ہے ۔(الفقہ الاسلامی:2/1304،1310) فائدہ : احناف کے اِس بارے میں دو قول ہیں : پہلا قول کم از کم ایک فرد کا سننا ہے اور دوسرے قول کے مطابق کم از کم تین افراد کا سننا ضروری ہے۔(شامیہ:2/147، 148)احتیاط اس میں ہے کہ دوسرے قول کے مطابق عمل کیا جائے ، یعنی کم از کم تین عاقل و بالغ افراد سنیں۔(عُمدۃ الفقہ:2/445)خطبہ اور نماز کے درمیان کتنا فصل کیا جاسکتا ہے : اِس پر سب کا اتفاق ہےخطبہ اور نماز کے درمیان فصل نہیں کرنا چاہیے ،بلکہ متصلاً نماز شروع کردینی چاہیئے تاہم کس قدر فاصلہ کرنے سے نماز درست ہوجاتی ہے ، اِس میں اختلاف ہے : احناف: فصل بالاجنبی نہیں ہونا چاہیئے ، جیسے کھانا وغیرہ ۔البتہ فوت شدہ نماز کی قضاء کرنایا نفل نماز پڑھنافصل بالأجنبی نہیں ، اِس لئے خطبہ کا اِعادہ ضروری نہیں لیکن بہتر ہے، اِسی طرح جمعہ کی نماز فاسد ہونے کی صورت میں جبکہ اُس کا اِعادہ کیا جارہا ہو تب بھی خطبہ کا اِعادہ ضروری نہیں۔ شوافع: خطبہ اور نماز کے درمیان فصل بقدر الرّکعتین یعنی دو رکعتوں کے پڑھنے کی مقدار کے برابر فصل نہیں ہونا چاہیئے، ورنہ خطبہ کا اعادہ ضروری ہوگا۔ مالکیہ اور حنابلہ: فصلِ قلیل ہو تو جائز ہے ، طویل فاصلہ نہیں ہونا چاہیئے، اور اس کا معیار یہ ہے کہ جس کو عرفِ عام میں طویل فصل سمجھا جاتا ہو وہ طویل ہوگا ۔(الفقہ علی المذاھب الاربعۃ :1/356)