کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
پیدل جانا : نبی کریمﷺعیدگاہ کی طرف کیلئے پیدل جاتے اور پیدل ہی واپس آیا کرتے تھے۔كَانَ يَخْرُجُ إِلَى الْعِيدِ مَاشِيًا، وَيَرْجِعُ مَاشِيًا۔(ابن ماجہ:1294) حضرت علی کرّم اللہ وجہہ فرماتے ہیں کہ عید گاہ کی طرف پیدل جانا سنّت ہے۔عَنْ عَلِيٍّ، قَالَ: «إِنَّ مِنَ السُّنَّةِ أَنْ يَمْشِيَ إِلَى الْعِيدِ»۔(ابن ماجہ:1296)عید کی نماز سے پہلےصدقہ فطر نکالنا :حضرت عبد اللہ بن عمرسے مَروی ہے کہ رسول اللہﷺ عید الفطر کے دن عید کی نماز کیلئے جانے سے پہلےزکوۃ(صدقہ فطر)نکالنےکا حکم دیا کرتے تھے۔كَانَ يَأْمُرُ بِإِخْرَاجِ الزَّكَاةِ قَبْلَ الغُدُوِّ لِلصَّلَاةِ يَوْمَ الفِطْرِ۔(ترمذی:677)عید الفطر کی نماز سے پہلے کچھ میٹھی چیز کھانا :حضرت انسفرماتے ہیں کہ نبی کریمﷺعید الفطر کی نماز کیلئے نہیں جاتے جب تک کہ کچھ کھجوریں نہ کھالیتے، اور ایک روایت میں ہے کہ آپﷺطاق عدد میں کھجوریں کھایا کرتے ۔«كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لاَ يَغْدُو يَوْمَ الفِطْرِ حَتَّى يَأْكُلَ تَمَرَاتٍ» وَقَالَ مُرَجَّأُ بْنُ رَجَاءٍ، حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَنَسٌ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، «وَيَأْكُلُهُنَّ وِتْرًا»۔(بخاری:953)عید الاضحیٰ کی نماز سے پہلے کچھ نہ کھانا :حضرت بریدہ فرماتے ہیں کہ نبی اکرمﷺعید کے دن بغیر کچھ کھائے پیے عید گاہ تشریف نہیں لے جاتے تھے۔ اور عید الاضحیٰ کے دن بغیر نماز پڑھے کچھ نہیں کھاتے پیتے تھے ۔كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَخْرُجُ يَوْمَ الفِطْرِ حَتَّى يَطْعَمَ، وَلَا يَطْعَمُ يَوْمَ الأَضْحَى حَتَّى يُصَلِّيَ۔(ترمذی:542)عیدگاہ جانے آنے کا راستہ تبدیل کرنا :حضرت جابر بن عبد اللہفرماتے ہیں کہ جب عید کا دن ہوتا تو