کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
اوقاتِ ثلاثہ مکروہہ میں فرائض کے حکم میں ائمہ کا اختلاف : امام ابوحنیفہ: طلوع ،غروب اور اِستواء کے وقت فرائض خواہ اداءًپڑھے جائیں یا قضاء ً، منعقد ہی نہیں ہوتے ، پہلے سے پڑھنے کی صورت میں فاسد ہوجاتے ہیں، ہاں عصر الیوم درست ہے۔ ائمہ ثلاثہ: فرض نمازیں پڑھی جاسکتی ہیں ۔(الفقہ علی المذاہب الاربعۃ:1/334)فجر اور عصر میں دورانِ نماز سورج کا طلوع و غروب ہونا : فجر کی نماز کے دوران سورج طلوع ہوجائے یا عصر کی نماز کے دوران سورج غروب ہوجائے تو اِس سے فجر اور عصر کی نماز باقی رہتی ہے یا ٹوٹ جاتی ہے ، اِس مسئلہ میں ائمہ کرام کے چار اقوال ہیں : مالکیہ ، شوافع اور حنابلہ : فجر اور عصر دونوں ہوجائیں گی۔ امام ابوحنیفہ و محمّد: عصر کی نماز ہوجائے گی ، فجر نہیں ۔ امام طحاوی : فجر اور عصر دونوں نمازیں فاسد ہوجائیں گی ۔ امام ابویوسف: فجر میں اگر وقتِ مکروہ کے گزرنے تک اِمساک کیا جائے یعنی نماز کے دوران ہی رک جائیں تو فجر بھی ہوجائے گی۔(تحفۃ المِراٰۃ فی دُروس المشکوۃ :253)مغرب سے پہلے نفل نماز پڑھنے کا حکم : اِس میں تین قول ہیں : (1)اِستحباب ۔ (2)کراہت ۔ (3)جَواز۔ امام شافعی : مستحب ہے ۔ اور ایک قول ان سے جواز کا بھی مَروی ہے ۔ امام ابوحنیفہ و مالک: مکروہ ہے ،مغرب میں تاخیر لازم آنے کی وجہ سے۔