کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
حضرت عبد اللہ بن عباسسے منقول ہے کہ ہم حضرت عمرکے ساتھ ایک سفرمیں تھے کہ ہمیں بادلوں کی گرج اور بجلیوں کے کڑک کا سامنا ہوا ،حضرت کعب نے ہم سے کہا : جو بادلوں کے گرجنے کے وقت یہ کلمات تین مرتبہ کہہ لے اُس کو عافیت مل جائے گی، الفاظ یہ ہیں :«سُبْحَانَ مَنْ يُسَبِّحُ الرَّعْدُ بِحَمْدِهِ، وَالْمَلَائِكَةُ مِنْ خِيفَتِهِ»۔پاک ہے وہ ذات جس کی حمد و ثنا کے ساتھ بادلوں کی گرج تسبیح بیان کررہی ہےاور فرشتے اُس کے خوف کے ساتھ (تسبیح پڑھ رہے ہیں)۔راوی کہتے ہیں کہ ہم نے یہ کلمات کہے تو ہمیں (اللہ تعالیٰ کے فضل سے)عافیت مل گئی۔(مرقاۃ المفاتیح:3/1119)زلزلے اور قدرتی آفات سے بچنے کیلئے دعائیں : «اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الهَدْمِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنَ التَّرَدِّي، وَأَعُوذُ بِكَ مِنَ الْغَرَقِ، وَالْحَرَقِ، وَالْهَرَمِ، وَأَعُوذُ بِكَ أَنْ يَتَخَبَّطَنِي الشَّيْطَانُ عِنْدَ الْمَوْتِ، وَأَعُوذُ بِكَ أَنْ أَمُوتَ فِي سَبِيلِكَ مُدْبِرًا، وَأَعُوذُ بِكَ أَنْ أَمُوتَ لَدِيغًا»اے الله!میں آپ کی پناہ میں آتا ہوں دب جانے اور لڑھک جانے سے(یعنی اِس بات سے کہ کوئی مکان یا دیوار مجھ پر آگرے یا میں خود کسی بلند مقام سے گر پڑوں) اور میں آپ کی پناہ چاہتا ہوں غرق ہوجانےسے،جل جانےسے،(حد سے زیادہ)بوڑھا ہوجانےسےاور اِس بات سے کہ شیطان مجھے موت کے وقت بد حواس کردے اور میں آپ کی پناہ چاہتا ہوں اِس بات سے کہ آپ کے راستے میں پیٹھ پھیر کر مر جاؤں اور اِس بات سے آ پ کی پناہ چاہتا ہوں کہ (زہریلے جانور کے)کاٹنے سے مجھے موت آئے۔(ابوداؤد:1552)