کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
ترکِ رفعِ یدین کی روایات : عَنْ عَلْقَمَةَ، قَالَ: قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْعُودٍ: «أَلَا أُصَلِّي بِكُمْ صَلَاةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ فَصَلَّى، فَلَمْ يَرْفَعْ يَدَيْهِ إِلَّا فِي أَوَّلِ مَرَّةٍ»۔(ترمذی:257) ترجمہ: نبی کریم ﷺکے سفر و حضرکے ساتھی حضرت عبد اللہ بن مسعودایک دفعہ لوگوں سے فرمانے لگے:میں تمہیں نبی کریم ﷺکی نماز کا طریقہ نہ بتاؤں ؟ اُس کے بعدحضرت عبد اللہ بن مسعود نے نماز پڑھی اور صرف ایک مرتبہ تکبیر میں ہاتھوں کو اٹھایا۔ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ قَالَ:«صَلَّيْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبِي بَكْرٍ وَعُمَرَ فَلَمْ يَرْفَعُوا أَيْدِيَهُمْ إِلَّا عِنْدَ افْتِتَاحِ الصَّلَاةِ»۔(مسند ابویعلیٰ موصلی:5039) ترجمہ: حضرت عبد اللہ بن مسعود فرماتے ہیں : میں نے رسول اللہﷺ ، حضرت ابوبکر صدیق اور حضرت عمر کے ساتھ نماز پڑھی ، انہوں نے سوائے تکبیر تحریمہ کے کہیں بھی اپنے ہاتھوں کو نہیں اٹھایا۔ عَنِ الْبَرَاءِ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ «كَانَ إِذَا افْتَتَحَ الصَّلَاةَ رَفَعَ يَدَيْهِ إِلَى قَرِيبٍ مِنْ أُذُنَيْهِ، ثُمَّ لَا يَعُودُ»۔(ابوداؤد:749) ترجمہ:حضرت براء بن عازبسے مَروی ہے آپﷺجب نماز شروع کرتے تو اپنے ہاتھوں کو اپنے کانوں قریب تک اُٹھاتے پھر اُس کے بعد(رکوع میں جاتے ہوئے یا رکوع سے اُٹھتے ہوئے ) دوبارہ نہیں اُٹھاتے تھے۔