کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
اللہ کی طرح ہے۔الْغُدُوُّ وَالرَّوَاحُ إِلَى الْمَسَاجِدِ مِنَ الْجِهَادِ فِي سَبِيلِ اللهِ۔(طبرانی کبیر:7739)مسجد میں آنے والا اللہ تعالیٰ کے ضمان میں ہوتا ہے : حضرت عبد اللہ بن عَمرونبی کریمﷺ سے نقل کرتے ہیں : چھ مجلسیں ایسی ہیں جن میں سے کسی بھی مجلس میں اگرمومن ہو تووہ اللہ تعالیٰ کے ضمان میں ہوتا ہے:اللہ تعالیٰ کے راستہ میں ،جماعت سے نماز ہونے والی مسجد میں ،مریض کے پاس،جنازے کے پیچھے جانے میں ،میت کے گھر میں ،امامِ عادل کے پاس (اُس کی مدد و نصرت اور تعظیم کے لئے)۔سِتُّ مَجَالِسٍ مَا كَانَ الْمُؤْمِنُ فِي مَجْلِسٍ مِنْهَا إِلاَّ كَانَ ضَامِنًا عَلَى اللَّهِ: فِي سَبِيلِ اللَّهِ، أَوْ مَسْجِدِ جَمَاعَةٍ، أَوْ عِنْدَ مَرِيضٍ، أَوْ تَبِعَ جِنَازَةً، أَوْ فِي بَيْتِهِ، أَوْ عِنْدَ إِمَامٍ مُقْسِطٍ۔(کشف الاستار:435)عِنْدَ إِمَامٍ مُقْسِطٍ يُعَزِّرُهُ وَيُوَقِّرُهُ۔(مجمع الزوائد:2034) نبی کریمﷺکا اِرشاد ہے: جو شخص صبح یا شام مسجد جائے تو وہ اللہ تعالیٰ کے ضمان میں آجاتا ہے۔وَمَنْ غَدَا إِلَى الْمَسْجِدِ أَوْ رَاحَ كَانَ ضَامِنًا عَلَى اللَّهِ۔(ابن خزیمہ:1495)مسجد کے لئے گھر سے نکلنے والے پر اللہ تعالیٰ کا خوش ہونا : حضرت ابوہریرہ نبی کریمﷺ کا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں : کوئی شخص مساجد کو نماز کے لئے اپنا وطن بنادے تو اللہ تعالیٰ اُس کے اپنے گھر سے نکلتے ہوئے اتنا خوش ہوتے ہیں جیسا کہ کسی غائب شخص کے گھر والے اُس وقت خوش ہوتے ہیں جب وہ غائب شخص اُن کے پاس لوٹ کر آتا ہے۔لَا يُوَطِّنُ الرَّجُلُ الْمَسَاجِدَ لِلصَّلَاةِ إِلَّا تَبَشْبَشَ اللَّهُ بِهِ مِنْ حِينِ يَخْرُجُ مِنْ بَيْتِهِ كَمَا يَتَبَشْبَشُ أَهْلُ الْغَائِبِ بِغَائِبِهِمْ إِذَا قَدِمَ عَلَيْهِمْ۔(ابن خزیمہ:1503)مَا تَوَطَّنَ رَجُلٌ مُسْلِمٌ الْمَسَاجِدَ لِلصَّلَاةِ وَالذِّكْرِ، إِلَّا تَبَشْبَشَ اللَّهُ لَهُ، كَمَا يَتَبَشْبَشُ أَهْلُ الْغَائِبِ بِغَائِبِهِمْ إِذَا قَدِمَ عَلَيْهِمْ۔(ابن ماجہ:800)