کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
بَابُ المسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلاة مسجد کے لغوی اور اِصطلاحی معنی : مسجد لغت میں ” مَحَلُّ السُّجُودِ “ سجدہ کرنے کی جگہ کو کہا جاتا ہے اوراِس لغوی معنی کے اعتبار سے ساری کی ساری زمین ”مسجدِ لغوی“ ہے، اِس لئے کہ حدیث میں نبی کریمﷺنے ساری زمین کو اپنے لئے مسجد (سجدہ کرنے کی جگہ)قرار دیا ہے ۔”جُعِلَتْ لِيَ الْأَرْضُ مَسْجِدًا “۔(مرقاۃ :2/581) اِصطلاحی طور پر اِس کی کئی تعریفیں کی گئی ہیں ، سرِ دست یہاں دو تعریفیں ذکر کی جارہی ہیں : پہلی تعریف: ملّاعلی قاری فرماتے ہیں :الْمَحَلُّ الْمَوْقُوفُ لِلصَّلَاةِ فِيهِ۔وہ جگہ جس کو نماز پڑھنے کے لئے وقف کیا گیا ہو وہ مسجد کہلاتی ہے۔(مرقاۃ :2/581) دوسری تعریف : علّامہ زرکشیفرماتے ہیں : الْمَكَانُ الْمُهَيَّأُ لِلصَّلَوَاتِ الْخَمْسِ۔یعنی وہ جگہ جس کو پانچ نمازوں کے لئے تیار کیا گیا ہو وہ مسجد کہلاتی ہے۔(اِعلام الساجد بأحکام المساجد:28) مذکورہ بالا دونوں تعریفوں سے معلوم ہوا کہ بطورِ خاص پانچ نمازوں کے لئےوقف کردہ جگہ کو مسجدِ شرعی کہا جاتا ہے ، صرف ”مصلّیٰ “ نماز پڑھنے کی جگہ کو ، عید گاہ کو ، یا ”مسجد البیوت “( گھروں میں عورتوں کی نماز کے لئے مقررہ جگہوں)کو ”مسجدِ شرعی “ نہیں کہا جائے گا۔