کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
ذبح کون کون کرسکتا ہے : کوئی بھی مسلمان یا کتابی جبکہ وہ اچھی طرح ذبح کرنا جانتا ہو ، ذبح کر سکتا ہے ، البتہ کسی کتابی سے ذبح کروانا مکروہ ہےعورت بھی اگراچھی طرح ذبح کرناجانتی ہو تو کرسکتی ہے ۔(البنایہ:12/58)کس کا ذبح کرنا بہتر ہے: بہتر یہ ہے کہ خود اپنے ہاتھ سے ذبح کرے،خود نہ جانتا ہو تو کسی اور سے ذبح کروالے، البتہ قربانی ہوتے ہوئے جانور کے پاس موجود ہونا بہتر ہے ۔ عورت اگر پردہ کی وجہ سے سامنے نہیں کھڑی ہوسکتی تو کوئی حرج نہیں ۔ (تسہیل بہشتی زیور:2/261)کتابی سے ذبح کروانا : امام مالک : کتابی کے ذبح کرنے سے ذبیحہ تو حلال ہوجاتا ہے ،لیکن قربانی نہیں ہوتی ،یعنی گوشت تو حرام نہیں ،وہ کھایا جائے گا ،لیکن قربانی درست نہیں ۔ ائمہ ثلاثہ:مکروہ ہے ، لیکن قربانی ہوجائے گی۔(البنایہ: 12/58)(الفقہ علی المذاہب:1/648)ذبح کرنے میں قربانی کے جانور کی جگہ کااعتبار ہے : قربانی کا جانور جس جگہ ہو ذبح کرنے میں اُس جگہ کا اعتبار ہوتا ہے،چنانچہ قربانی کرنے والا اگر شہر میں ہو اور وہ اپنا قربانی کا جانور ایسے گاؤں میں بھیج دے جہاں عید کی نماز نہیں ہوتی ،اور وہاں صبح صادق کے بعد عید کی نماز سے پہلے اس کی قربانی کا جانور ذبح کردیا جائے تو اُس شہر والے کی قربانی صحیح ہوجائے گی، اِس لئے کہ جانور جس جگہ پر موجود ہے وہاں عید کی نماز نہیں ہے۔اِسی طرح اگر اس کے برعکس صورت ہو ،