کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
امام ابویوسف: نصف سے کم کم معاف ہے اور اُس سے زائد کثیر ہونے کی وجہ سے مفسد ہے ، اور نصف کےبارے میں امام ابو یوسف سے دو قول منقول ہیں : (1)نماز ٹوٹ جائے گی ، اس لئے کہ نجاست قلیل نہیں ہے ۔(2)نماز نہیں ٹوٹے گی ، اس لئے کہ نجاست کثیر بھی نہیں ہے۔(الفقہ الاِسلامی:1/742)(ہدایۃ:1/173،بشریٰ)ستر چھپانے کے لئے کپڑا نہ ہو تو نماز کیسے پڑھی جائے: جب ستر چھپانے کے لئے کپڑے موجود نہ ہوں تو بالاتفاق عُریانا(برہنہ)نماز پڑھی جائے گی ، اِس لئے کہ ستر کا چھپانا قدرت کی حالت میں ضروری ہے اور عاجز ہونے کی صوررت میں یہ حکم ساقط ہوجاتا ہے۔ البتہ نماز کیسے پڑھی جائے ، اِس میں اختلاف ہے : امام شافعی و مالک: کھڑے ہوکر رکوع اور سجدے کے ساتھ نماز پڑھی جائے گی ۔ امام ابوحنیفہ و احمد: کھڑے ہوکر رکوع و سجدے کے ساتھ پڑھنا بھی جائز ہے ، لیکن بیٹھ کر اشارے سے رکوع اور سجدہ کرنا افضل ہے۔(الفقہ علی المذاہب:1/173)(الفقہ الاِسلامی:1/741) فائدہ : برہنہ نماز پڑھنے کی صورت میں چار طریقے ہوسکتے ہیں اور چاروں جائز ہیں : کھڑے ہوکر رکوع اور سجدے کے ساتھ نماز پڑھنا ۔ بیٹھ کر رکوع اور سجدے کے ساتھ نماز پڑھنا ۔ کھڑے ہوکر اِشارے سے رکوع اور سجدہ کرنا ۔ بیٹھ کر اِشارے سے رکوع اور سجدہ کرنا ۔(البحر الرائق:1/288)(حاشیہ ہدایۃ : 177، بشریٰ )