کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
ضمِّ سورۃ کا حکم : اِس پر سب کا اتفاق ہے کہ سورۃ الفاتحہ کے بعد سورت یا آیات کی تلاوت کرنا چاہیئے ، جیساکہ احادیث میں صراحۃً مذکور ہے ،تاہم اُس کے حکم میں اختلاف ہے : امام ابوحنیفہ: ضمِّ سورۃ یعنی فاتحہ کے بعد سورت کا ملانا واجب ہے ۔ ائمہ ثلاثہ :ضمِّ سورۃ مسنون ہے ، لازم نہیں ۔(الفقہ علی المذاہب:1/229)(الفقہ الاِسلامی:2/882) نوٹ : صاحب ہدایہ نے امام مالک کا مسلک یہ نقل کیا ہے کہ اُن کے نزدیک ضمِّ سورۃ فرض ہے ، حالآنکہ یہ درست نہیں ، اُن کے نزدیک بھی یہ سورت ہے ، پس خلاصہ یہ ہے کہ ضمِّ سورۃ کسی کے نزدیک بھی فرض نہیں ۔(البنایۃ:2/209)ضمِّ سورۃ کی مقدار : سورۃ الفاتحہ کے بعد کم از کم کتنی تلاوت کرنی چاہیئے ، اِس کی تفصیل میں اختلاف ہے : امام ابوحنیفہ: ایک سورت یا تین چھوٹی یا ایک بڑی آیت واجب ہے ۔ امام احمد بن حنبل: کم از کم ایک ایسی آیت پڑھنی چاہیئے جو اپنے معنی کے اعتبار سے مستقل ہو ، ماقبل سے مربوط نہ ہو ، چنانچہ ” مُدْهَامَّتَان“ یا ” ثُمَّ نَظَرَ“ جیسی آیت کافی نہ ہوگی۔ امام مالک و شافعی : ایک چھوٹی سورت یا ایک مکمل آیت یا ایک آیت کا کچھ حصہ پڑھنے سے سنت اداء ہوجائے گی۔(الفقہ علی المذاہب الاربعۃ:230)