کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
شوافع اور حنابلہ : قضاء لازم نہیں ہوتی ۔ البتہ صلاۃِ مظنون لازم نہیں ہوتی ،یعنی اگر کوئی یہ گمان کر کے نماز شروع کرے کہ اُس پر یہ نماز لازم ہے ، پھر درمیان میں یاد آئے کہ لازم نہیں اور نماز توڑدے تو اُس کی قضاء احناف کے نزدیک بھی لازم نہیں ہوتی ۔ ( الفقہ علی المذاھب الاربعۃ : 1/338)صلوۃ علی الدّابّۃ یعنی سواری پر نماز پڑھنے کی تفصیل : دابّۃ پر نماز پڑھنے کی کئی صورتیں ہیں : (1)نفل نماز پڑھنا ۔ (2) فرض اور مُلحَق بہ فرض نماز پڑھنا۔ (3)جماعت کے ساتھ نماز پڑھنا ۔دابّۃ پر نفل پڑھنا : شہر سے باہر دابّۃ مثلاً گھوڑےوغیرہ پر نفل نماز اِشارے سے پڑھنابالاتفاق جائز ہے ، خواہ عذر کی حالت میں ہو یا بغیر عُذر کے۔ اور نفل میں سننِ مؤکّدہ و غیر مؤکّدہ سب شامل ہیں ، البتہ فجر کی سنّت شامل نہیں ، کیونکہ اُن کی تاکید زیادہ ہے ، لہٰذا وہ فرض و و اجب کی طرح دابّۃ پربغیر عُذر کےپڑھنا درست نہیں ۔دابّۃ پر نماز پڑھتے ہوئے قبلہ رُخ ہونا بھی ضروری نہیں ہاں! شروع کرتے ہوئے اگر ممکن ہو تو قبلہ رُخ ہوکر شروع کرنا مستحب ہے۔ (شامیہ:2/38،39)دابّۃ پر فرض اورمُلحَق بہ فرض نمازپڑھنا : دابّۃ پر فرض نماز پڑھنا بغیر عُذر کے جائز نہیں ، ہاں اگر کوئی عُذر ہو تو پڑھی جاسکتی ہے ۔ اور فرض میں نمازِ جنازہ کے ساتھ ساتھ واجب بھی داخل ہے جیسے وتر ، نذر کی نماز ،وہ نفل جو شروع کرکے فاسد کردی گئی ہو ،