کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
گھر میں پڑھنا مستحب ہے: تاکہ لوگ اِس کو ضروری کا درجہ نہ دیدیں۔ بدعت ہے : حضرت عبد اللہ بن عمرسے ایسا ہی ثابت ہے۔(مرعاۃ:4/245)صلوۃ الضحیٰ پر مداومت کرنا : صلوۃ الضحیٰ پر مداومت کرنا یعنی اُس کو پابندی سے بغیر کسی ناغہ کے پڑھنا کیسا ہے اِس میں اختلاف ہے : بعض حنابلہ:صلاۃ الضحیٰ پر مداومت کرنا مستحب نہیں ، اِس لئے کہ آپﷺسے مداومت ثابت نہیں ، نیز اِس سے صلاۃ الضحیٰ کی فرض کے ساتھ مشابہت پیدا ہوتی ہے۔ جمہور علماء : صلاۃ الضحیٰ پر مداوَمت کرنے میں کوئی کراہت نہیں ۔اِس لئے کہ کئی روایات میں آپﷺکا مداومت کی ترغیب دینا ثابت ہے۔(الفقہ الاِسلامی:2/1093)(المغنی لابن قدامۃ:2/97)صلاۃ الضحیٰ کی اہمیت: حضرت عائشہ صدیقہچاشت کی آٹھ رکعات پڑھتی تھیں اور فرمایا کرتی تھیں : اگر میرے والدین کو بھی زندہ کردیا جائے تب بھی میں یہ ترک نہیں کروں گی۔عَنْ عَائِشَةَ رضي الله عنها, أَنَّهَا كَانَتْ تُصَلِّي الضُّحَى ثَمَانِيَ رَكَعَاتٍ، ثُمَّ تَقُولُ: لَوْ نُشِرَ لِي أَبَوَايَ مَا تَرَكْتُهُا۔(مؤطا مالک:405)صلوۃ الضحیٰ کا وقت : اِس کا وقت سورج کے ایک نیزہ بلند ہونےسے نصف النہار شرعی سے پہلے تک ہے ، مختار اور بہتر وقت یہ ہے کہ چوتھائی دن چڑھ جانے پر پڑھے۔(زُبدۃ الفقہ:283)