کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
دوسرا قول راجح ہے ، لہذا دو یاتین صفیں چھوڑ کر آگے سے گزرا جاسکتا ہے ۔ (درس ِ مشکوۃ : 259)نمازی اگر کسی اونچی جگہ پر ہو تو آگے سے گزرنا کیسا ہے: اگر نماز پڑھنے والا کسی اونچی جگہ مثلاً :چبوترے یا چھت یا تخت وغیرہ جیسی جگہ پرہواور سامنے سے کوئی گزرنا چاہےتو دیکھا جائے گا ، اگر وہ اونچی جگہ گزرنے والے کے قد سے زیادہ اونچی ہو تو آگے سے گزرنا جائز ہےمکروہ نہیں اور اس سے کم ہو تو مکروہ ہے۔ ( زبدۃ الفقہ )(الدر المختار:1/635)کیا نمازی کے آگے سے گزرجانے سے نماز ٹوٹ جاتی ہے: اصحاب ِ ظواہر : عورت ، گدھا اور کتا نماز ی کے آگے سے گزر جائیں تو نماز ٹوٹ جاتی ہے ۔ امام احمد بن حنبل : صرف کتے کے گزرنے سے نماز ٹوٹتی ہے ۔ ائمہ ثلاثہ : کسی کے گزرنے سے نماز نہیں ٹوٹتی ۔(الفقہ الاِسلامی:2/951) فائدہ : نمازی کے سامنے بیٹھے ہوئے شخص کے لئے اٹھ کر جانا جائز ہے ، اس لئے کہ یہ مرور(گزرنا ) نہیں بلکہ نہوض(اٹھ کر جانا) ہے ۔عورت وغیرہ کے قاطعِ صلوۃ کا مطلب : بعض احادیث میں عورت ، گدھا اور کتے کو نمازی کے آگے سے گزرنے کی صورت میں ”قاطع“ یعنی نماز کو توڑدینے والا قرار دیا گیا ہے، جبکہ دوسری کئی احادیث سے نماز کا نہ ٹوٹنا بھی معلوم ہوتا ہے،پس تطبیق یوں دی گئی ہے : قطعِ صلوۃ سے نماز کا خشوع و خضوع اور کمال کا ٹوٹنا مراد ہے۔