کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
عشاء کی سنتوں کی فضیلت : حضرت انس نبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں : ظہر سے پہلے کی چار رکعتیں عشاء کے بعد کی چار رکعت کی طرح ہیں اور عشاء کے بعد کی چار رکعتیں ایسی ہیں جیسے اتنی ہی(یعنی چار رکعتیں ) لیلۃ القدر میں پڑھی جائیں۔أَرْبَعٌ قَبْلَ الظُّهْرِ كَعِدْلِهِنَّ بَعْدَ الْعِشَاءِ، وَأَرْبَعٌ بَعْدَ الْعِشَاءِ كَعِدْلِهِنَّ مِنْ لَيْلَةِ الْقَدْرِ۔(طبرانی اوسط: 2733) حضرت عائشہ صدیقہ فرماتی ہیں کہ نبی کریمﷺنے کبھی عشاء کی نماز پڑھ کرچار یا چھ رکعات پڑھے بغیر میرے پاس داخل نہیں ہوئے ۔مَا صَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعِشَاءَ قَطُّ فَدَخَلَ عَلَيَّ إِلَّا صَلَّى أَرْبَعَ رَكَعَاتٍ، أَوْ سِتَّ رَكَعَاتٍ۔(ابوداؤد:1303)اِشراق کے فضائل : فجر کی نماز کے بعد فوراً بستر جانے کے بجائے کچھ دیر مسجد ہی میں اپنی جگہ بیٹھے بیٹھے ذکر و تلاوت میں مشغول رہیں اور جب سورج طلوع ہوجائے تو دو دو کرکے چار رکعت یا صرف دو رکعت اِشراق کی نیت سے پڑھ لیں ، یہ ایسا مُبارک اور اجرو ثواب کا حامل عمل ہے کہ انسان کو بیٹھے بیٹھے مفت میں بغیر کسی مشقت کے مُختصرسے وقت میں درج ذیل بڑے بڑے فضائل حاصل ہوجاتے ہیں : حضرت انس سے مَروی ہے نبی کریمﷺنے اِرشاد فرمایا: جس نے فجر کی نماز جماعت کے ساتھ پڑھی پھر طلوعِ آفتاب تک بیٹھا اللہ کے ذکر میں لگارہے ،پھر دو رکعت پڑھے تو اُس کے لئے ایک مکمل حج اور عُمرہ کا ثواب لکھ دیا جاتا ہے ، راوی کہتے ہیں کہ نبی کریمﷺنے ” تَامَّةٍ “ کا لفظ آپﷺنے تین