کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
فِي الْجَنَّةِ، فَإِنْ كَانَ زَوْجُهَا مُؤْمِنًا حَسَنَ الْخُلُقِ فَهِيَ زَوْجَتُهُ فِي الْجَنَّةِ وَإِلَّا زَوَّجَهَا اللهُ مِنَ الشُّهَدَاءِ»۔(طبرانی کبیر:24/16)اذان کے وقت اور اُس کے بعد کی دعائیں : اللَّهُمَّ رَبَّ هَذِهِ الدَّعْوَةِ التَّامَّةِ وَالصَّلَاةِ الْقَائِمَةِ، آتِ مُحَمَّدًا الْوَسِيلَةَ وَالْفَضِيلَةَ وَابْعَثْهُ مَقَامًا مَحْمُودًا الَّذِي وَعَدْتَهُ۔(ابوداؤد:529) حدیث میں ہے کہ جس نے اذان کے بعد یہ مذکورہ دعاء پڑھ لی اُس کے لئے قیامت کے دن حضور ﷺکی شفاعت لازم ہوجائے گی۔(ابوداؤد:529) اذان کے بعد دعاء پڑھنے کا طریقہ یہ ہے کہ سب سے پہلے نبی کریمﷺپر درود پڑھا جائے اُس کے بعد حدیث میں بیان کردہ دعاء پڑھی جائے جس میں نبی کریمﷺکے لئے وسیلے کی دعاء مانگی گئی ہے ، حدیث کے مطابق اذان کا جواب دے کر درود پڑھنے اور پھر آنحضرت ﷺکے لئے وسیلے کی دعاء کرنے والے کے لئے حضور کی شفاعت لازم ہوجاتی ہے ۔إِذَا سَمِعْتُمُ الْمُؤَذِّنَ فَقُولُوا مِثْلَ مَا يَقُولُ وَصَلُّوا عَلَيَّ؛ فَإِنَّهُ مَنْ صَلَّى عَلَيَّ صَلَاةً صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ عَشْرًا، ثُمَّ سَلُوا اللَّهَ لِي الْوَسِيلَةَ؛ فَإِنَّهَا مَنْزِلَةٌ فِي الْجَنَّةِ لَا تَنْبَغِي إِلَّا لِعَبْدٍ مِنْ عِبَادِ اللَّهِ أَرْجُو أَنْ أَكُونَ أَنَا هُوَ، فَمَنْ سَأَلَ لِي الْوَسِيلَةَ حَلَّتْ لَهُ الشَّفَاعَةُ۔(نسائی :678) اذان کے وقت پڑھنے کے لئے حدیث میں ایک اور بھی دعاء منقول ہے : ” أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ، رَضِيتُ بِاللهِ رَبًّا وَبِمُحَمَّدٍ رَسُولًا، وَبِالْإِسْلَامِ دِينًا “۔میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سواکوئی معبود نہیں وہ تنہا ہے اس