کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
خطبہ کے اندر نیت کی شرط: خطبہ پڑھتے ہوئے خطبہ کی نیت شرط ہے یا نہیں ، اِس میں اختلاف ہے : احناف و حنابلہ: نیت شرط ہے، لہٰذا بغیر نیت کے خطبہ کا اعتبار نہ ہوگا ۔ شوافع و مالکیہ: نیت شرط نہیں ۔(الفقہ علی المذاھب الاربعۃ :1/355)خطبہ کا نماز سے پہلے ہونا : اِس پر سب کا اتفاق ہے کہ جمعہ کے دونوں خطبوں کا نماز سے پہلے ہونا ضروری ہے ، لیکن اگر نماز کے بعد خطبہ پڑھا جائے تو وہ خطبہ اداء ہوگا یا نہیں ا، اِس یں اختلاف ہے: اِمام مالک: خطبوں کو نماز کے بعد پڑھنے کی صورت میں خطبے صحیح ہوجائیں گے،لیکن نماز کو دہرانا ضروری ہوگا ، خطبہ دہرانے کی ضرورت نہیں ۔ البتہ یہ ضروری ہے کہ بغیر کسی تاخیر کے مسجد سے نکلنے سے پہلے پہلے جمعہ کی نماز دہرالی جائے،ورنہ تاخیر کی صورت میں خطبہ بھی دہرانا ہوگا۔ ائمہ ثلاثہ: جمعہ کی نماز کے بعد پڑھا جانے والا خطبہ صحیح نہیں ہوگا ، لہٰذا نماز کو لوٹانے کے ساتھ ساتھ خطبہ بھی دہرایا جائے گا ۔(الفقہ علی المذاھب الاربعۃ :1/355)خطبہ میں کم از کم کتنے افراد کا شریک ہونا ضروی ہے : اِمام کے خطبہ دیتے ہوئے کم از کم کتنے افراد کا ہونا ضروری ہے ، اِس میں اختلاف ہے : احناف: کم از کم ایک عاقل و بالغ مردکا سننا ضروری ہے۔ مالکیہ: کم از کم بارہ افراد کا سنناضروری ہے ۔