کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
خانہ کعبہ کی چھت پر نماز پڑھنا : کعبہ کی چھت پر نماز پڑھنا مکروہ ہے ، کیونکہ حدیث میں اِس کی ممانعت آئی ہے، چنانچہ سات مقامت پر آپﷺنے نے نماز پڑھنے سے منع فرمایا ہے ، اُن میں سے ایک کعبہ کی چھت بھی ہے ، نیز اِس میں بے ادبی کا پہلو بھی ہے اِس لئے بالاتفاق نماز مکروہ ہے ، البتہ نماز ہوگی یا نہیں ، اِس میں اختلاف ہے : امام مالک : فرض اور نفل کوئی نماز نہ ہوگی ۔ امام شافعی : فرض و نفل دونوں ہوجائیں گی بشرطیکہ سامنے کوئی سترہ وغیرہ رکھا ہو ۔ امام احمد بن حنبل: فرض نہ ہوگی ، اور نفل ہوجائے گی بشرطیکہ سُترہ سامنے رکھا ہو ۔ امام ابوحنیفہ: فرض و نفل دونوں نمازیں ہوجائیں گی اور سامنے سُترہ ہونا بھی شرط نہیں ، تاہم یہ مکروہ ہے ، جیساکہ حدیث میں اِس کی ممانعت آئی ہے۔(الموسوعۃ الفقہیۃ الکویتیۃ:34/263)مقبرہ میں نماز پڑھنا : مقبرہ میں نماز پڑھنے کی کئی صورتیں ہیں : اگر قبر کو سجدہ کیا جائے تو یہ شرک ہے ، جس سے اجتناب ضروری ہے ۔ اگر سجدہ تو اللہ تعالی کو کیا جائے لیکن بزرگ کی تعظیم مقصود ہو تو یہ بھی حرام ہے ۔ اگر قبر کے برابر میں اُس کا رُخ کیے بغیر حصولِ برکت کیلئے نماز پڑھی جائے تواس میں اختلاف ہے : امام احمد بن حنبل : جائز نہیں خواہ قبر منبوش ہو یا غیر منبوش۔ امام شافعی : منبوش میں جائز اور غیر منبوش میں ناجائزہے ۔