کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
سالم عن العذر ہونا: پس سلس البول جیسے شخص کی امامت صحیح نہیں ۔(شامیہ:1/550)اِقتداء کے صحیح ہونے کی شرائط: مقتدی کا اِقتداء کی نیت کرنا ۔یعنی مقتدی کو اِمام کے ساتھ نماز پڑھنے کیلئے ضروری ہے کہ وہ نماز کی نیت کرتے ہوئے امام کے ساتھ نماز پڑھنے کی نیت بھی کرے ۔ امام اور مقتدی دونوں کی جگہ کا متحد ہونا ۔پس اگر مقتدی اور اِما م کے درمیان اگر عام راستہ حائل ہو جس پرگاڑیاں چلتی ہوں تو اِقتداء درست نہیں ہوگی۔اِسی طرح اگر راکب اورپیادہ پا ایک دوسرے کی اقتداء کریں یا ایک سوار دوسرے سوار کی اقتداء کرےجبکہ اُن دونوں کی سواریاں الگ الگ ہوں تو اِقتداء درست نہیں ۔اِسی طرح اگر مقتدی ایک کشتی پر اور اِمام دوسری کشتی پر ہو اور دونوں کشتیاں ایک دوسرے سے بندھی ہوئی ہوں تو اِقتداء درست ہے ،کیونکہ مکان متحد ہے ، لیکن اگر کشتیاں بندھی ہوئی نہ ہوں تو اِقتداء درست نہ ہوگی۔ امام اور مقتدی دونوں کی نماز کا متحد ہونا یا اِمام کی نماز مقتدی کی نماز سے کم درجہ کی نہ ہو ، پس اگر اِمام مثلاً ظہر پڑھ رہا ہواور مقتدی عصر، یا اِمام مثلاً ظہر کی اداء پڑھ رہا ہو اور مقتدی قضاء تو قِتداء درست نہ ہوگی ، اِسی طرح اگر اِمام نفل پڑھ رہا ہو اور مقتدی فرض تب بھی اِقتداء درست نہ ہوگی ، کیونکہ اِمام کی نماز مقتدی کی نماز سے کم درجہ کی ہے ۔ امام کی نماز کا صحیح ہونا۔پس اگر اِمام کانماز کے دوران حدث لاحق ہوجائے ، موزوں پر مسح کی مدّت پوری ہوجائے وغیرہ وغیرہ تو اُس کی نماز ٹوٹ جاتی ہے ، پس مقتدی کی بھی ٹوٹ جائے گی ، اِسی طرح