کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
میں اختلاف ہے : احناف : مقتدی کی نماز بھی فاسد ہوجائے گی ، لہٰذا اُس کو لوٹانا ہوگا ۔ ائمہ ثلاثہ : مقتدی کی نماز فاسد نہیں ہوگی ۔البتہ مالکیہ یہ فرماتے ہیں کہ مقتدیوں کو اگر امام کی حالت کا علم تھا تو اُن کی نماز بھی نہیں ہوگی ۔(الفقہ الاسلامی : 2/1218)مخالف مسلک امام کی اقتداء کرنا : اس پر سب کا اتفاق ہے کہ کسی دوسرے مسلک کے امام کی اقتداء کرنا جائز ہے ، البتہ اس کے لئے کیا شرط ہے ؟ اس میں اختلاف ہے : احناف اور شوافع :مقتدی کے مسلک میں امام کی نماز کا صحیح ہونا شرط ہے ۔ پس حنفی المسلک کا ایسے شافعی المسلک امام کے پیچھے نماز پڑھنا درست نہیں جس کو سیلانِ دم کا عارضہ لاحق ہوا ہو اور اُس نے وضو نہ کیا ہو۔ اسی طرح شافعی المسلک کا ایسے حنفی المسلک امام کے پیچھے نماز پڑھنا درست نہیں جس نے عورت کو چھونے کے بعد وضو نہ کیا ہو۔ مالکیہ اور حنابلہ :صحت ِ صلوۃ کی شرائط میں امام کے مسلک کا اور صحت ِ اقتداء کی شرائط میں مقتدی کے مسلک کا اعتبار کیا جائے گا ۔ پس کسی مالکی یا حنبلی شخص کا ایسے حنفی یا شافعی امام کی اقتداء کرنا درست ہے جس نے تمام سر کا مسح نہ کیا ہو ۔ کیونکہ مالکیہ اور حنابلہ کے نزدیک تمام سر کا مسح کرنا اگرچہ ضروری ہے ، لیکن یہ صحت ِ صلوۃ کی شرائط میں سے ہے ، جس میں امام کے مسلک کا اعتبار کیا جاتا ہے اور امام کے مسلک میں یہ شرط نہیں ۔ لیکن کوئی مالکی یا حنبلی شخص ایسے شافعی امام کے پیچھے نمازنہیں