کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
وہ سجدہ تلاوت جس کی آیت زمین پر سواری کے بغیر تلاوت کی گئی ہواور فجر کی سنّت بھی اِسی میں داخل ہے ، یہ سب نمازیں مُلحق بہ فرض کہلاتی ہیں ، ان کو بغیر عُذر کے دابّۃ پر پڑھنا جائز نہیں ۔ جن اعذار کی بناء پر دابّۃ پرفرض اور ملحق بہ فرض نمازیں پڑھنا جائز ہوتا ہے،اُن کی تفصیل یہ ہے : دابّۃ سے اترنے میں دشمن یا درندے کا خوف ہو ۔ قافلہ کے ساتھیوں کے چلے جانے اور چھوٹ جانے کا خوف ہو ۔ جانور ایسا سرکش ہو یا خود اِس قدر ضعیف و کمزور ہو کہ اترنے کے بعد دوبارہ سوار ہونا ممکن نہ ہو ، یا ممکن تو ہو لیکن کسی کی مدد کے بغیر ممکن نہ ہو اور کوئی مدد کرنے والا موجود نہ ہو ۔ یا سوار عورت ہو جو بغیر کسی کی مدد کے سوار نہ ہوسکتی ہو اور ساتھ میں کوئی محرَم نہ ہو ۔ سوار عورت ہو اور اُس کے اترنے کی صورت میں کسی فاسق کا خوف ہو ۔ یا زمین جل تھل ہوگئی ہو ، اور کہیں سجدہ کرنے کیلئے خشک جگہ موجود نہ ہو اور اِس قدر کیچڑ ہو کہ سجدہ کرتے ہوئے زمین میں منہ دھنس جائے یا منہ اور وہ کپڑا جو بچھاکر نماز پڑھی جائے وہ لت پَت ہوجائے ۔(عُمدۃ الفقہ:2/430)(شامیہ:2/40،42)(معارف السنن:4/43)دابّۃ پر جماعت کے ساتھ نماز پڑھنا : دابّۃ پر جماعت کے ساتھ نماز پڑھنے کیلئے ضروری ہے کہ اِمام اور مقتدی ایک ہی دابّۃ پر سوار ہوں ، اگر الگ الگ دابّۃ پر سوار ہوں گے تو یہ محلِّ واحد نہ ہونے کی وجہ سے اقتداء درست نہ ہوگی اور صرف اِمام کی نماز جائز ہوگی ، مقتدیوں کی نماز درست نہ ہوگی۔ (شامیہ : 2/42)(عُمدۃ الفقہ:2/42)