کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
بِهَا دَرَجَةً، وَيَحُطُّ عَنْهُ بِهَا سَيِّئَةً، وَلَقَدْ رَأَيْتُنَا وَمَا يَتَخَلَّفُ عَنْهَا إِلَّا مُنَافِقٌ مَعْلُومُ النِّفَاقِ، وَلَقَدْ كَانَ الرَّجُلُ يُؤْتَى بِهِ يُهَادَى بَيْنَ الرَّجُلَيْنِ حَتَّى يُقَامَ فِي الصَّفِّ»۔(مسلم:654)جماعت کے ساتھ نماز پڑھنے کے فضائل : نبی کریمﷺکا اِرشاد ہے: دو آدمیوں کاجماعت کے ساتھ نماز پڑھنا اِس طرح کہ اُن میں ایک شخص دوسرے کی اِمامت کررہا ہو یہ اللہ کے نزدیک چار آدمیوں کے انفرادی طور پر نماز پڑھنے سے بہتر ہےاور چار آدمیوں کا جماعت کے ساتھ نماز پڑھنا اِس طرح کہ اُن میں سے ایک شخص اِمامت کررہا ہو یہ اللہ کے نزدیک آٹھ آدمیوں کے اِنفرادی طور پر نماز پڑھنے سے بہتر ہے، اور آٹھ آدمیوں کا جماعت کے ساتھ نماز پڑھنا اِس طرح کہ اُن میں ایک امامت کررہا ہو ، یہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک سو آدمیوں کے اِنفرادی طور پر نماز پڑھنے سے بہتر ہے۔«صَلَاةُ الرَّجُلَيْنِ يَؤُمُّ أَحَدُهُمَا صَاحِبَهُ أَزْكَى عِنْدَ اللهِ مِنْ صَلَاةِ أَرْبَعَةٍ تَتْرَى، وَصَلَاةُ أَرْبَعَةٍ يَؤُمُّهُمْ أَحَدُهُمْ أَزْكَى عِنْدُ اللهَ مِنْ صَلَاةِ ثَمَانِيَةٍ تَتْرَى، وَصَلَاةُ ثَمَانِيَةٍ يَؤُمُّهُمْ أَحَدُهُمْ أَزْكَى عِنْدَ اللهِ مِنْ صَلَاةِ مِائَةٍ تَتْرَى»۔(طبرانی کبیر:19/36) حضرت ابوہریرہنبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں : جماعت کے ساتھ نماز پڑھنے کا اجر اپنے گھر میں اور بازار میں (جماعت کے ساتھ ہو یا بغیر جماعت کے )نماز پڑھنے کے مقابلے میں پچیس گنا زیادہ ہوتا ہے۔ بے شک تم میں سے کوئی شخص جب اچھے طریقے سے وضو کرکےصرف نماز پڑھنے کی غرض سے مسجد آئےتو مسجد میں داخل ہونے تک اُس کے ہر قدم پر اللہ تعالیٰ اُس کا ایک درجہ بلند اور ایک گناہ معاف کردیتے ہیں ،اور جب وہ مسجد میں داخل ہوجاتا ہےتو جب تک وہ نماز کی وجہ سے مسجد میں رکا رہےوہ نماز میں ہی ہوتا ہےاور (نماز سے فارغ ہونے کے بعد)جب تک وہ اپنی نماز کی جگہ پر بیٹھا رہے اور