کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
نمازِ کسوف : امام ابو حنیفہ: کم ازکم دو رکعت اور چار یا اس سے زیادہ بھی جائز ہے ، البتہ چار رکعت(ایک یا دو سلام کے ساتھ ) پڑھنا افضل ہے ۔اور عام نمازوں کی طرح ہر رکعت میں ایک ہی رکوع کیا جائےگا۔ ائمہ ثلاثہ :نماز کسوف کی صرف دو رکعتیں مسنون ہیں،اور ہر رکعت میں دو رکوع ، دو قیام ، دوقراءت اور دو سجدے کیے جائیں گے۔ (الفقہ علی المذاھب: 1/330)نمازِ خسوف: احناف: کم از کم دو رکعت اور چار بھی درست ہے،جو عام نماز کے طریقے کے مطابق ایک رکعت میں ایک ہی رکوع کے ساتھ اداء کی جائے گی لیکن اِنفرادی طور پر گھروں میں پڑھیں گے، جماعت سے پڑھنا مشروع نہیں ، البتہ اِمام ابوحنیفہسراً تلاوت کے ساتھ پڑھنے کے قائل ہیں ، جبکہ صاحبین جہراً قراءت کو مسنون قرار دیتے ہیں۔ اِمام مالک:نماز خسوف کی دو رکعتیں مسنون ہیں، اور یہ عام نمازوں کی طرح پڑھی جائے گی ،یعنی ہر رکعت میں ایک ہی رکوع اور دو سجدے کیے جائیں گے، اور اس میں جہرا قراءت کی جائے گی۔ شوافع و حنابلہ:نمازِ خسوف کی دو رکعتیں مسنون ہیں ، اور یہ نماز بھی نمازِ کسوف کی طرح ہی دو رکوع ،دو قیام ،دو قراءتوں اور دو سجدوں کے ساتھ اداء کی جائے گی۔ البتہ اِمام شافعی نمازِ خسوف میں سراً تلاوت کے قائل ہیں جبکہ اِمام احمد بن حنبلجہراًتلاوت کو مسنون قرار دیتے ہیں ۔ (الفقہ الاِسلامی:2/1435)(الفقہ علی المذاھب: 1/330)