کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
نوافل میں مشغول ہونے سے زیادہ ثواب حاصل ہوگا ، کیونکہ نوافل نہ پڑھنے کا حساب نہیں جبکہ نمازوں کی اگر قضاء نہ جائے تو اُس کا مؤاخذہ ہے ۔(تیسری ہدایت:نماز باجماعت کی ادائیگی : رات میں تین نمازیں آتی ہیں : مغرب ، عشاء اور فجر ، اِن تینوں کو جماعت کے ساتھ صفِ اوّل میں خشوع و خضوع کے ساتھ اداء کیجئے، کم از کم جماعت کے ساتھ اِن نمازوں کو اداء کرنے والا رات کی عبادت سے محروم نہیں رہے گا ، چنانچہ حدیث میں آتا ہے حضرت عثمان بن عفّان سے نبی کریمﷺکا یہ اِرشاد منقول ہے :جس نے عشاء کی نماز جماعت کے ساتھ اداء کی اُس نے گویا آدھی رات عبادت کی اور جس نے صبح کی نماز جماعت کے ساتھ اداء کی اُس نے گویا پوری رات نماز پڑھی ۔مَنْ صَلَّى الْعِشَاءَ فِي جَمَاعَةٍ فَكَأَنَّمَا قَامَ نِصْفَ اللَّيْلِ، وَمَنْ صَلَّى الصُّبْحَ فِي جَمَاعَةٍ فَكَأَنَّمَا صَلَّى اللَّيْلَ كُلَّهُ۔(مسلم:656)(چوتھی ہدایت:قیام اللیل کا اہتمام : قیام اللیل سے مراد تہجد کی نماز ہے جو فرائض کے بعد سب سے افضل نماز ہے ،سال بھر بلکہ زندگی بھر اِس کا اہتمام کرنا چاہیئے ، اور فضیلت و برکت والی راتوں میں اِس اور بھی زیادہ شوق و ذوق اور توجہ سے اہتمام کرنا چاہیئے ۔(پانچویں ہدایت :مانعِ مغفرت اُمور سے توبہ : احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ:مشرک،کینہ پرور،والدین کا نافرمان،قطع رحمی کرنے والا،اِزار ٹخنوں سے نیچے لٹکانے والا،شراب کا عادی ،قاتل اور زانی ، اِن سب لوگوں کی مغفرت نہیں ہوتی ، جس کی تفصیلات