کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
اور اِسی کو یوں بھی کہاجاسکتا ہے کہ ہر ركن اتنے اطمينان سے اداء كيا جائے كہ تمام اعضاء اپنے اپنے مقام پر مستقر ہوجائيں ۔ ( درس ِ ترمذى : 2/47)تعديل ِ اركان كا حكم : ائمہ ثلاثہ اور امام ابو یوسف : فرض ہے ۔لہٰذا ترک کرنے سے نماز فاسد ہوجائے گی ۔ امام ابوحنیفہ ، امام محمد : واجب ہے ۔لہٰذا ترک کرنے سے سجدہ سہو لازم ہوگا اور جان کر ترک کرنے سے نماز نہیں ہوگی۔(الفقہ على المذاہب الاربعۃ : 1/204)(الموسوعۃ الفقہیۃ الکویتیۃ:23/127)تسمیہ کا حکم: امام مالک : تسمیہ مکروہ ہے، اِسلئے کہ تکبیر اور فاتحہ کے درمیان کوئی ذکر مسنون نہیں۔ امام شافعی : تسمیہ فرض ہے ، اِس لئے کہ یہ سورۃ الفاتحہ کا جزو ہےاور وہ فرض ہے ۔ امام ابوحنیفہ و احمد: تسمیہ مسنون ہے۔امام احمد بن حنبل کے نزدیک سورۃ الفاتحہ فرض ہے لیکن وہ تسمیہ کے فاتحہ کا جزو ہونے کے قائل نہیں۔(الفقہ علی المذاہب الأربعۃ:1/232)بسم اللہ پڑھیں گے یا نہیں : امام مالک : تکبیر اور فاتحہ کے درمیان کوئی ذکر مسنون نہیں ،لہذا ”بسم اللہ “ نہیں پڑھیں گے ، نہ سرّاً پڑھیں گے اور نہ جہراً۔ ائمہ ثلاثہ : تسمیہ پڑھیں گے۔(الفقہ الاِسلامی :2/878)(درس ِ ترمذی : 1/499)