کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
بَاب أَوْقَات النَّهْي نمازوں کےمکروہ اوقات: اوقاتِ مکروہہ کی دو قسمیں ہیں (1)اوقاتِ مکروہہ لکل صلوۃ ۔ (2) اوقاتِ مکروہہ للنوافل ۔پہلی قسم :اوقاتِ ثلاثہ مکروہہ لکل صلوۃ : وہ اوقات جن میں ہر قسم کی نماز اور سجدہ مکروہ ہوتا ہے ۔ اور ایسے اوقات تین ہیں : (1) — طلوع آفتاب ۔ یعنی سورج کا کنارہ ظاہر ہونے سے تقریباً ایک نیزہ بلند ہو جانے تک۔ (2) — زوالِ آفتاب ۔ یعنی ٹھیک دوپہر کا وقت اور وہ نصف النہار شرعی سے زوال تک ہے۔ (3) — غروبِ آفتاب یعنی جب دھوپ کمزور اور پیلی پڑ جائے اور سورج پر نظر ٹہرنے لگے اس وقت سے آفتاب غروب ہونے تک کا وقت۔ مذکورہ بالا تینوں اوقات کے مکروہ ہونے کی دلیل یہ حدیث ہے : حضرت عُقبہ بن عامرجُہنیفرماتے ہیں : تین ساعتیں ایسی ہیں جن میں نبی کریمﷺہمیں نماز پڑھنے اور جنازہ پڑھنے سے منع فرمایا کرتے تھے: ایک سورج نکلنے کے وقت یہاں تک کہ بلند ہوجائے ،دوسرے دوپہر کا سایہ قائم ہونے یعنی ”نصف النہار“ کے وقت یہاں تک کہ سورج ڈھل جائے، تیسرے اُس وقت جب سورج ڈوبنے لگے یہاں تک کہ غروب ہوجائے۔ثَلَاثُ سَاعَاتٍ كَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْهَانَا أَنْ نُصَلِّيَ فِيهِنَّ، أَوْ أَنْ نَقْبُرَ فِيهِنَّ مَوْتَانَا: «حِينَ تَطْلُعُ الشَّمْسُ بَازِغَةً حَتَّى