کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
(3)— آئندہ نہ کرنے کا پکا عزم کرنا :توبہ کی ایک اہم اور بنیادی شرط یہ ہے کہ دل میں آئندہ نہ کرنے کا پکا عزم اورپختہ اِرادہ ہو ، اگر چہ یہ معلوم ہو کہ میں کمزور ہوں اور کسی وقت دوبارہ پھسل سکتا ہوں لیکن دل میں اُس کو عملاً کرنے کا ہر گز اِرادہ نہیں رکھنا چاہیئے۔(4)— حقوق کی ادائیگی :چوتھی شرط یہ ہے کہ اگر وہ گناہ ایسا ہے کہ اُس کی ادائیگی لازم ہوتی ہو تو اُس کو اداء کرنا چاہیئے ، مثلاً کسی کا مال دبارکھا ہو تو صرف توبہ کرنے سے معاف نہیں ہوگا جب تک کہ اُس کو اداء نہ کردیا یا معاف نہ کرالیا جائے ، کسی کو تکلیف پہنچائی ہو ، حقوق کو پامال کیا ہو تو صاحبِ حق سے معاف کرائے بغیر توبہ قبول نہیں ، اِسی طرح نمازیں نہ پڑھی ہو ں، زکوۃ اداء نہ کی ہو یا اِن کے علاوہ کوئی شرعی فرائض و واجبات کی ادائیگی واجب الذمّہ ہو تو اُن کو اداء کرکے فارغ ہونا چاہیئے ، کیونکہ اس کے بغیر توبہ تام نہیں ہوتی ۔(مرقاۃ : 3/988)(شرح النووی:17/25)صلوۃ التوبہ میں افضل قراءت : اِس بارے میں احادیث کے اندر کوئی سورت منقول نہیں ، لہٰذا کوئی بھی سورت پڑھی جاسکتی ہے ، البتہ بزرگوں نے لکھا ہے کہ صلاۃ التوبہ میں توبہ کی مناسبت سے مندرجہ ذیل آیات کا پڑھنا زیادہ بہتر ہے: (1)— پہلی رکعت میں "سورۃ الکافرون " دوسر ی میں "اخلاص " ۔ (2)— پہلی رکعت میں:﴿وَالَّذِينَ إِذَا فَعَلُوا فَاحِشَةً أَوْ ظَلَمُوا أَنْفُسَهُمْ ﴾۔(آلِ عمران : 135)اور دوسری رکعت میں:﴿وَمَنْ يَعْمَلْ سُوءًا أَوْ يَظْلِمْ نَفْسَهُ﴾۔ (النساء : 110) (مرقاۃ : 3/988)