کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
وقتِ مکروہ : یعنی جن اوقات میں نماز پڑھنا شرعاً ناپسندیدہ اور مکروہ ہے ۔ وقتِ مہمل :یعنی جو کسی نماز کے اوقات نہ ہوں ۔جیسے طلوع آفتاب سے زوال تک ۔ وقتِ مشترک:یعنی وہ وقت جو دو نمازوں کے درمیان مشترک ہو اور دونوں ہی نمازیں اُس وقت میں پڑھنے سے اداء ہوتی ہوں ۔ اس میں اختلاف ہے کہ ایسا کوئی وقت جو دو نمازوں کے درمیان مشترک ہو پایا جاتا ہے یا نہیں : امام مالک :مثل اول کے بعد 4 رکعت کے بقدر ۔ظہر و عصر دونوں پڑھی جاسکتی ہیں ۔ امام ابو حنیفہ :مثلِ اول سے مثل ثانی تک صاحب عذر ظہر و عصر دونوں پڑھ سکتا ہے ۔ جمہور :وقتِ مشترک کوئی نہیں ہے ۔ مذکورہ بالا اوقات میں سے پہلی تین قسم کے اوقات کی تفصیل مندرجہ ذیل ہے :وقتِ جائز یعنی نمازوں کے ابتدائی اور انتہائی اوقات: فجر :اِس کے ابتدائی اور انتہائی وقت میں اتفاق ہے ۔ چنانچہ بالاتفاق فجر کا وقت صبح صادق سے شروع ہوکر سورج کے طلوع ہونے تک فجر کا وقت رہتا ہے ۔ فائدہ : آفتاب طلوع ہونے کے بعد سے لیکر زوالِ آفتاب تک کا وقت کسی بھی نماز کا نہیں ، اِس وقت کو ”وقتِ مہمل“ کہا جاتا ہے ۔ ظہر :اِس کے ابتدائی وقت میں اتفاق اور انتہائی وقت میں اختلاف ہے ۔ چنانچہ بالاتفاق زوالِ شمس سے ظہر کا وقت شرو ع ہوتا ہے اور کب تک رہتا ہے ، اِس میں اختلا ف ہے :