کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
نبی کریمﷺ(عید گاہ آتے جاتے ہوئے)راستہ تبدیل کردیا کرتے تھے۔كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا كَانَ يَوْمُ عِيدٍ خَالَفَ الطَّرِيقَ۔(بخاری:986) نبی کریمﷺجب عید کے دن(عید گاہ جانے کیلئے)کسی راستے سے نکلتے تو واپسی کسی دوسرے راستے سے فرمایا کرتے تھے۔كَانَ النَّبِيُّﷺ إِذَا خَرَجَ يَوْمَ العِيدِ فِي طَرِيقٍ رَجَعَ فِي غَيْرِهِ۔(ترمذی:541)اچھے سے اچھا کپڑا اور اچھی سی اچھی خوشبو کا اہتمام :حضرت حسن بن علی فرماتے ہیں کہ نبی کریمﷺنے ہمیں اس بات کا حکم دیا کہ ہم عیدین میں وہ بہترین کپڑا جو ہم پاسکتے ہیں وہ پہنیں ،اور وہ بہترین خوشبو جو حاصل کرسکتے ہیں وہ لگائیں اور وہ فربہ اور عمدہ جانور جو ہم کرسکتے ہیں اُس کی قربانی کریں۔گائے اور اونٹ کی قربانی سات افراد کی جانب سےہوسکتی ہے، اور ہمیں اِس بات کا حکم دیا کہ ہم (عید گاہ جاتے ہوئے)تکبیر کو ظاہر کریں اور(اِس حالت میں عید گاہ جائیں کہ)ہمارے اوپر سکون و وقار ہو۔أَمَرَنَا رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ نَلْبَسَ أَجْوَدَ مَا نَجِدُ، وَأَنْ نَتَطَيَّبَ بِأَجْوَدَ مَا نَجِدُ، وَأَنْ نُضَحِّيَ بِأَسْمَنِ مَا نَجِدُ، وَالْبَقَرَةُ عَنْ سَبْعَةٍ، وَالْجَزُورُ عَنْ سَبْعَةٍ، وَأَنْ نُظْهِرَ التَّكْبِيرَ، وَعَلَيْنَا السَّكِينَةُ وَالْوَقَارُ۔(شعب الایمان:3442)عیدین کا حکم : امام ابو حنیفہ : واجب ہے ۔ امام مالک و شافعی : سنت مؤکدہ ہے ۔ امام احمد بن حنبل : فرض کفایہ ہے۔(الفقہ علی المذاھب:1/297)(معارف السنن:4/427)