کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
بیٹھ کر نماز کس طرح پڑھیں ؟ قیام پر قدرت نہ ہونے کی صورت میں بیٹھ کرنماز پڑھنا جائز ہے ، اور اِس میں اپنی آسانی کے مطابق کوئی بھی حالت اختیار کی جاسکتی ہے ۔ ، چنانچہ تربّع(چار زانو)،اِفتراش اور تورّک(سرین پر بیٹھنا)تینوں ہی حالتیں ثابت ہیں ۔ (مرعاۃ :4/248) البتہ اِن میں سے افضل کون سی صورت ہے ، اِس میں اختلاف ہے: احناف اور شوافع : تشہد کی حالت میں بیٹھنا افضل ہے ۔ مالکیہ اور حنابلہ : تربّع یعنی چار زانو بیٹھنا افضل ہے ۔(الفقہ علی المذاھب الاربعۃ : 1/452،453) فائدہ : حضرات احناف سے اِس بارے میں مختلف اقوال نقل کیے گئے ہیں : جس طرح بھی چاہے بیٹھ سکتا ہے: یہ اِمام محمّد کا قول ہے۔ پوری نماز میں تربّع: یہ اِمام ابویوسفکا قول ہے۔ پوری نماز میں اِفتراش: یہ اِمام زفر کا قول ہے۔ شروع میں تربّع اور رکوع کے وقت اِفتراش: یہ اِمام ابوحنیفہکا قول ہے۔(البنایۃ:2/637) علّامہ عینی نے اِن اقوال کو ذکر کرکےاِمام محمدکے قول کو ترجیح دی ہے۔علّامہ شامینے یہ تطبیق دی ہے کہ اگر اِفتراش آسانی سے ممکن ہو تو وہی افضل ہے ، ورنہ جو بھی صورت آسانی سے اختیار کی جاسکے وہ اختیار کی جاسکتی ہے۔(البنایۃ:2/637)(شامیہ:2/97)