کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
اقتصار على الانف : یعنی بغیر کسی عذر کےصرف ناک پر اکتفاء کرنا جائز ہے یا نہیں : امام ابو حنیفہ : كراہت كے ساتھ جائز ہے ۔ ائمہ ثلاثہ وصاحبين :جائز نہیں، سجدہ اداء نہیں ہوگا ، اِسلئےکہ پیشانی رکھنا ضروری ہے۔ خلاصہ : مختصراً اس كو يوں بيان كيا جاسكتا ہے كہ : صاحبین ، شوافع اور مالكیہ : اقتصار على الجبہہ: كراہت كے ساتھ جائز ہے۔ اقتصار على الانف: جائز نہیں۔ امام ابو حنیفہ : اقتصار على احدہما یعنی دونوں جائز ہے ليكن كراہت كے ساتھ ۔ امام احمد : اقتصار على احدہما یعنی دونوں جائز نہيں۔ ( درس ِ ترمذى : 2/51)( البنايہ : 2/277)سجدہ میں دعاء کی قبولیت : نبی کریمﷺکا اِرشاد ہے: بندہ اپنے پروردگار کے سب سے زیادہ قریب اُس وقت ہوتا ہے جب وہ سجدہ میں ہوتا ہے،لہذا تم (سجدہ میں)کثرت سے دعاء کیا کرو۔أَقْرَبُ مَا يَكُونُ الْعَبْدُ مِنْ رَبِّهِ، وَهُوَ سَاجِدٌ، فَأَكْثِرُوا الدُّعَاءَ۔ (مسلم:482) ایک اور روایت میں ہے:سن لو ! مجھے رکوع اور سجدے کی حالت میں قرآن کریم پڑھنے سے منع کیا گیا ہے، پس رکوع میں پروردگار کی تعظیم بیان کیا کرواور سجدوں میں خوب دعائیں کیا کرو، کیونکہ اس میں یہ بات زیادہ لائق تر ہے کہ تمہاری دعاء قبول کیجائے(یعنی دعاء کی قبولیت کا زیادہ امکان ہوتا ہے)۔أَلَا وَإِنِّي