کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
جمعہ ترک کرنے والے پر اللہ تعالی کا غضب نازل ہوتا ہے : بندہ مسلسل جمعہ میں سستی اور غفلت کا شکار رہتا ہے یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ کا غضب اُس پر نازل ہوجاتا ہے۔لَا يَزالُ الْعَبْدُ مُتَهَاوِناً بِالْجُمُعَةِ حَتَّى يَغْضِبَ اللهُ عَلَيْهِ۔(کنز العمّال عن الدّیلمی:21155)جمعہ ترک کرنے والے شیطان کا شکار ہوتے ہیں : انسان کے ازلی دشمن شیطان کی مکمل کوشش یہی ہوتی ہے کہ کسی طرح وہ لوگوں کو جمعہ جیسی عظیم اور عالیشان نعمت سے محروم اور غافل کردے ، چنانچہ حضرت علی کرّم اللہ وجہہ کا اِرشاد ہے : جب جمعہ کا دن ہوتا تو شیاطین اپنے لشکر لے کر بازاروں میں نکل جاتے ہیں اور لوگوں کو کاموں میں لگا کر نماز جمعہ کی شرکت سے روکتے ہیں۔إِذَا كَانَ يَوْمُ الْجُمُعَةِ، غَدَتِ الشَّيَاطِينُ بِرَايَاتِهَا إِلَى الْأَسْوَاقِ، فَيَرْمُونَ النَّاسَ بِالتَّرَابِيثِ، أَوِ الرَّبَائِثِ، وَيُثَبِّطُونَهُمْ عَنِ الْجُمُعَةِ۔(ابوداؤد1051)جمعہ ترک کرنے والوں کیلئے نبی کریمﷺکی بددُعاء : نبی کریمﷺنے ایک دفعہ خطبہ دیتے ہوئے اِرشاد فرمایا :اللہ تعالیٰ نے میرے اِس مقام،اِس گھڑی، اِس دن ، اِس مہینے اور اِس سال میں تم پر جمعہ کو فرض قرار دیدیا ہے،خواہ اِمام ِ عادل کےساتھ پڑھا جائے یا ظالم کے ساتھ۔ جس نے اس کو بغیر کسی عُذر کے ترک کردیا پس اُس کے متفرّق امور کو جمع نہ کیا جائے،اور اُس کے کاموں میں برکت نہ ہو ۔غور سے سن لو! نہ اُس کی نماز ہے، نہ حج ہے ،نہ اُس کی کوئی نیکی ہے،اور نہ اُس کا کوئی صدقہ ہے۔إِنَّ اللَّهَ كَتَبَ عَلَيْكُمُ الْجُمُعَةَ فِي مَقَامِي هَذَا، فِي سَاعَتِي هَذِهِ، فِي يَوْمِي هَذَا، فِي شَهْرِي هَذَا، فِي عَامِي هَذَا إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ، مَنْ تَرَكَهَا مِنْ غَيْرِ عُذْرٍ مَعَ إِمَامٍ عَادِلٍ