کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
آدم کی بدبختی میں سے یہ ہے کہ اللہ کے فیصلے پر ناراض ہو۔مِنْ سَعَادَةِ ابْنِ آدَمَ رِضَاهُ بِمَا قَضَى اللَّهُ لَهُ، وَمِنْ شَقَاوَةِ ابْنِ آدَمَ تَرْكُهُ اسْتِخَارَةَ اللَّهِ، وَمِنْ شَقَاوَةِ ابْنِ آدَمَ سَخَطُهُ بِمَا قَضَى اللَّهُ لَهُ۔(ترمذی:2151) بعض حکماء کا قول ہے :جس کو چار چیزیں دیدی گئیں اُسے چار چیزوں سےروکا نہیں گیا ۔ (1)جس کو شکر کی دولت دی گئی اُسے نعمت کے بڑھنے سے روکا نہیں گیا ۔ (2)جس کو توبہ کی توفیق عطا کی گئی اُس کو قبولیت سے روکا نہیں گیا ۔ (3)جس کو استخارہ کی توفیق دی گئی اُس کو خیر سے روکا نہیں گیا ۔ (4) جس کو مشورے کی توفیق دی گئی اُس کو درستگی سے روکا نہیں گیا ۔ مَنْ أُعْطِيَ أَرْبَعًا لَمْ يُمْنَعْ أَرْبَعًا: مَنْ أُعْطِيَ الشُّكْرَ لَمْ يُمْنَعِ الْمَزِيدَ، وَمَنْ أُعْطِيَ التَّوْبَةَ لَمْ يُمْنَعِ الْقَبُولَ، وَمَنْ أُعْطِيَ الِاسْتِخَارَةَ لَمْ يُمْنَعِ الْخَيْرَ، وَمَنْ أُعْطِيَ الْمَشُورَةَ لَمْ يُمْنَعِ الصَّوَاب۔(مرقاۃ المفاتیح َ: 8/3326 )استخارے کا طریقہ : سنت کے مطابق استخارہ کا سیدھا سادہ اور آسان سا طریقہ یہ ہے کہ دن یا رات میں کسی بھی وقت (بشرطیکہ وہ مکروہ وقت نہ ہو)دو رکعت نفل استخارہ کی نیت سے پڑھیں،اِس نیّت کے ساتھ کہ میرے سامنے یہ معاملہ یا مسئلہ ہے ، اس میں جو راستہ میرے حق میں بہتر ہو ، اللہ تعالی اس کا فیصلہ فرمادیں ۔ سلام پھیر کر نماز کے بعد استخارہ کی وہ مسنون دعا مانگیں جو حضور ﷺ نے تلقین فرمائی ہے:استخارے کی دعاء : اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْتَخِيرُكَ بِعِلْمِكَ، وَأَسْتَقْدِرُكَ بِقُدْرَتِكَ، وَأَسْأَلُكَ مِنْ فَضْلِكَ الْعَظِيمِ، فَإِنَّك تَقْدِرُ وَلَا أَقْدِرُ، وَتَعْلَمُ ولا أَعْلَمُ، وَأَنْتَ عَلَّامُ الْغُيُوبِ، اللَّهُمَّ إِنَّ كُنْتَ تَعْلَمُ أَنَّ هَذَا الْأَمْرَ خَيْرٌ لِي