کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
یا زمین جل تھل ہوگئی ہو ، اور کہیں سجدہ کرنے کیلئے خشک جگہ موجود نہ ہو اور اِس قدر کیچڑ ہو کہ سجدہ کرتے ہوئے زمین میں منہ دھنس جائے یا منہ اور وہ کپڑا جو بچھاکر نماز پڑھی جائے وہ لت پَت ہوجائے ۔(عُمدۃ الفقہ:2/430)(شامیہ:2/40،42)(معارف السنن:4/43)دابّۃ پر جماعت کے ساتھ نماز پڑھنا : دابّۃ پر جماعت کے ساتھ نماز پڑھنے کیلئے ضروری ہے کہ اِمام اور مقتدی ایک ہی دابّۃ پر سوار ہوں ، اگر الگ الگ دابّۃ پر سوار ہوں گے تو یہ محلِّ واحد نہ ہونے کی وجہ سے اقتداء درست نہ ہوگی اور صرف اِمام کی نماز جائز ہوگی ، مقتدیوں کی نماز درست نہ ہوگی۔ (شامیہ : 2/42)(عُمدۃ الفقہ:2/42) اِمام اور مقتدی ایک ہی سواری پر سوار ہوں تو بالاتفاق نماز جائز ہے ، اور اگر الگ الگ سواری پر سوار ہوں تو اقتداء درست ہے یا نہیں ، اِس میں اختلاف ہے: اما م ابو حنیفہ و ابو یوسف : امام اور مقتدی ایک ہی سواری پر ہوں تو جائز ، ورنہ نہیں ۔ ائمہ ثلاثہ اور امام محمد : مطلقاً جائز ہے ، اگر چہ سواری الگ الگ ہو ۔ (درسِ ترمذی : 2/175)نفل علی الدّابۃ میں بناء کا حکم : یعنی کوئی سواری پر نفل نماز پڑھتے ہوئے درمیان میں اترتا ہے یا اس کے برعکس سوار ہوتا ہے تو کیا از سرِ نَو نماز پڑھے گا یا بناء کرنا کافی ہوگا ، اِس کی دو صورتیں ہیں: راکباً پڑھتے ہوئے نازلاً بناء کرنا : بناء جائز ہے ۔ نازلاً پڑھتے ہوئے راکباً بناء کرنا: بناء جائز نہیں ۔(شامیہ : 2/39)