کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
اِمام ابوحنیفہ:تحویلِ رداء مشروع نہیں ہے ،کیونکہ استسقاء ایک دعاء ہے لہٰذا دیگر دعاؤں کی طرح اس میں بھی تحویلِ رداء نہیں کیا جائے گا ۔ نبی کریمﷺنے جو تحویل کا عمل کیا تھا وہ تفاؤل یعنی نیک فالی کی غرض سے تھا ، بیانِ سنّت کی غرض سے نہیں تھا ۔ ائمہ ثلاثہ:تحویلِ رداء کا عمل مسنون ہے،اِس لئے کہ بہت سی روایات میں نبی کریم ﷺسے نمازِ اِستسقاء میں چادر کا پلٹنا ثابت ہے، اِس لئے کیا جائے گا ۔(البنایۃ:3/157)تحویلِ رداء کون کرے گا ؟ یعنی چادر کو پلٹنے کا عمل اِمام اور مقتدی دونوں کریں گے یا نہیں ، اِس میں اختلاف ہے: امام ابو حنیفہ : صرف امام کے حق میں مسنون ہے ، مقتدی تحویل رداء نہیں کریں گے ۔ ائمہ ثلاثہ : امام اور مقتدی دونوں کریں گے ۔(البنایۃ:3/158) (الفقہ علی المذاھب:1/325 تا 327)تحویل ِ رداءکس وقت کریں گے ؟ امام شافعی : خطبۂ ثانیہ کا ثلث گزر جانے کے بعد۔ امام مالک : دونوں خطبوں سے فارغ ہونے کے بعد ۔ احناف و حنابلہ : پہلے خطبے کا کچھ حصہ گزرنے کے بعد ۔(الفقہ علی المذاھب :1/325 تا327) فائدہ:تحویلِ رداء کے وقت میں جو اختلاف ہے وہی استقبالِ قبلہ کے وقت میں بھی ہے ، اس لئے کہ دونوں ایک ہی وقت میں کیے جاتے ہیں۔ (مرعاۃ المفاتیح : 5/175)