کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
شک فی الصلاۃ میں اختیار کردہ تینوں طریقوں کا حدیث سے ثبوت : مذکورہ بالا تینوں طریقوں کو اختیار کرنا جیسا کہ احناف کا مسلَک ہے، اِس پر عمل کرتے ہوئے الحمد للہ! نبی کریمﷺسے منقول اِس طرح کی تمام روایات پر عمل ہوجاتا ہے، بخلاف اِس کے کہ اگر کسی ایک حکم ہی کو حرفِ آخر کہا جائے تو بقیہ روایات رہ جاتی ہیں ۔چنانچہ روایات ِ ذیل میں تینوں طریقے ملاحظہ کریں : اِستیناف : إذَا شَكَّ أَحَدُكُمْ فِي صَلَاتِهِ، أَنَّهُ كَمْ صَلَّى، فَلْيَسْتَقْبِلْ الصَّلَاةَ۔(نصب الرایۃ:2/173) ظنِّ غالب: إِذَا شَكَّ أَحَدُكُمْ فِي صَلاَتِهِ، فَلْيَتَحَرَّ الصَّوَابَ۔(بخاری:401) بناء علی الأقل:إِذَا سَهَا أَحَدُكُمْ فِي صَلَاتِهِ فَلَمْ يَدْرِ وَاحِدَةً صَلَّى أَوْ ثِنْتَيْنِ فَلْيَبْنِ عَلَى وَاحِدَةٍ، فَإِنْ لَمْ يَدْرِ ثِنْتَيْنِ صَلَّى أَوْ ثَلَاثًا فَلْيَبْنِ عَلَى ثِنْتَيْنِ، فَإِنْ لَمْ يَدْرِ ثَلَاثًا صَلَّى أَوْ أَرْبَعًا فَلْيَبْنِ عَلَى ثَلَاثٍ۔(ترمذی:398)شک فی الصلاۃ کے حکم میں ائمہ کا اختلاف : نماز میں شک واقع ہوجائے تو کیا کیاجائے ، اِس میں ائمہ کا اختلاف ہے : امام مالک و شافعی: تمام احوال میں منفرد اور امام سب کیلئے بناء علی الاقل واجب ہے ۔ امام احمدبن حنبل: منفرد کیلئے بناء علی الأقل واجب ہے اور امام کے بارے میں اُن سے دو قول منقول ہیں : (1)بناء علی الأقل کرے گا ۔(2)ظنِّ غالب پر عمل کرے گا۔ امام ابو حنیفہ : اس میں تفصیل ہے ، یعنی عادت ہو تو اِستیناف کریں گے ، ورنہ ظنِّ غالب پر عمل کیا جائے گا اور یہ بھی نہ ہورہا ہو تو بناء علی الأقل پر عمل کریں گے۔(البنایۃ:2/630)