کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
اوّابین کے فضائل : حضرت ابوہریرہ نبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں :جس نے مغرب کی نماز کے بعد چھ رکعت اِس طرح اداء کی کہ اُن کے درمیان کوئی بُری بات نہ کی ہو تو اُن کا ثواب بارہ سال کی عبادت کےبرابر ہوتا ہے ۔مَنْ صَلَّى بَعْدَ المَغْرِبِ سِتَّ رَكَعَاتٍ لَمْ يَتَكَلَّمْ فِيمَا بَيْنَهُنَّ بِسُوءٍ عُدِلْنَ لَهُ بِعِبَادَةِ ثِنْتَيْ عَشْرَةَ سَنَةً۔(ترمذی:435) حضرت عائشہ صدیقہ نبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتی ہیں : جس نے مغرب اور عشاء کے درمیان بیس رکعت پڑھی اللہ تعالیٰ اُس کے لئے جنّت میں ایک گھر بنائیں گے۔مَنْ صَلَّى، بَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَاءِ، عِشْرِينَ رَكْعَةً بَنَى اللَّهُ لَهُ بَيْتًا فِي الْجَنَّةِ۔(ابن ماجہ: 1373)ایک روایت میں دس رکعت پر بھی یہی فضیلت ذکر کی گئی ہے ، چنانچہ حضرت عبد الکریم بن الحارث سے مُرسلاً مروی ہے کہ : جس نے مغرب اور عشاء کے درمیان دس رکعت پڑھی اُس کے لئے جنّت میں ایک محل بنادیا جائے گا۔مَنْ رَكَعَ عَشَرَ رَكعَاتٍ فِيمَا بَيْنَ المَغْرِبِ وَالْعِشَاءِ بُنِيَ لَهُ قَصْرٌ فِي الجَنَّةِ۔(الجامع الصغیر :12378)تراویح کے فضائل : حضرت ابوذرفرماتے ہیں کہ نبی کریمﷺنے ایک دفعہ رمضان کی پچیسویں شب میں آدھی رات تک ہمیں لے کر قیام فرمایا یعنی تراویح پڑھائی ، ہم نے کہا : یا رسول اللہ ! رات کے بقیہ حصہ میں بھی اسی طرح ہمیں پڑھاتے رہیں تو کتنا اچھا ہو ! آپﷺنے اِرشاد فرمایا:بے شک کوئی شخص جب امام کے ساتھ تراویح کے لئے کھڑا ہو یہاں تک کہ امام نماز سے فارغ ہوجائے تو اُس کے لئے پوری رات قیام( یعنی