کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
”هُوَ مَا يَكُونُ فِي آخِرِ الصَّلاَةِ أَوْ بَعْدَهَا لِجَبْرِ خَلَلٍ، بِتَرْكِ بَعْضِ مَأْمُورٍ بِهِ أَوْ فِعْل بَعْضِ مَنْهِيٍّ عَنْهُ دُونَ تَعَمُّدٍ “۔یعنی سجدہ سہو اُسے کہتے ہیں جوبھولے سے کسی حکم کو ترک کردینے یاکسی ممنوع کام کے کرنے کی وجہ سےہونے والے نقصان کے تدارک کیلئے نماز کے آخرمیں یا نماز کے بعد(یعنی سلام سے پہلے یا بعد میں)کیا جاتا ہے۔(الموسوعۃ الفقہیۃ الکویتیۃ :24/234)نماز میں واقع ہونے والی غلطیوں کی اقسام اور اُن کے احکام : نماز میں واقع ہونے والی غلطیوں کی مختلف نوعیتیں ہیں :سنت کا ترک کردینا ۔ نماز ہوجاتی ہے ،خواہ جان بوجھ کر ترک کیا جائے یا بھولے سے، البتہ ثواب کم ہوجاتا ہے۔سجدہ سہو کے ذریعہ سے اِس کا تدارک بھی لازم نہیں ہوتا ۔فرض کا ترک کردینا ۔ نمازکے دوران اگر اُس کی قضاء ممکن ہو اور قضاء کرلی گئی ہو تو نماز ہوجاتی ہے، ورنہ فاسد ہوجاتی ہے ، سجدہ سہو کے ذریعہ اِس کا تدارک لازم نہیں ہوتا ۔واجب کا ترک کردینا ۔قصداً چھوڑدیا جائے تو نماز فاسد ہوجاتی ہے ، سہواً چھوٹ جانے سے سجدہ سہو لازم ہوتا ہے ۔ادب کا ترک کردینا :اِس کا حکم سننِ زوائد کے ترک کرنے کا ہے، یعنی اس کا ترک ”اِساءت و عتاب“ یعنی برائی اور سزا کو لازم نہیں کرتا ، ترکِ افضل لازم آتا ہے ، یعنی ایک افضل کام کو کرکے جو اضافی ثواب مل سکتا تھا ، اُس کا ترک لاازم آتا ہے۔(شامیہ :1/477)(عالمگیری:1/126)