کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
لازم کرلیا ہے کہ اُس کی ضرور مغفرت کریں گے، اور جو ایسا نہیں کرے گا اُس کے لئے اللہ نے اپنے اوپر کچھ لازم نہیں کیا ، اگر اللہ تعالیٰ چاہیں تو اُس کی مغفرت کردیں اور چاہیں تو عذاب دیدیں ۔خَمْسُ صَلَوَاتٍ افْتَرَضَهُنَّ اللَّهُ تَعَالَى مَنْ أَحْسَنَ وُضُوءَهُنَّ وَصَلَّاهُنَّ لِوَقْتِهِنَّ وَأَتَمَّ رُكُوعَهُنَّ وَخُشُوعَهُنَّ كَانَ لَهُ عَلَى اللَّهِ عَهْدٌ أَنْ يَغْفِرَ لَهُ، وَمَنْ لَمْ يَفْعَلْ فَلَيْسَ لَهُ عَلَى اللَّهِ عَهْدٌ، إِنْ شَاءَ غَفَرَ لَهُ وَإِنْ شَاءَ عَذَّبَهُ۔(ابوداؤد:425)چوتھی فضیلت : نماز جنّت میں داخلے کا بہترین ذریعہ ہے : نبی کریمﷺکے خطبہ حج میں ایک نصیحت یہ تھی : اللہ سے ڈرو جوکہ تمہارا پروردگار ہے ، پانچ نمازیں پڑھو ، رمضان کے روزے رکھو ، اپنے مالوں کی زکوۃ اداء کرو ، حاکم کی اِطاعت کرو ، تم اپنے پروردگار کی جنّت میں داخل ہوجاؤ گے۔اتَّقُوا اللَّهَ رَبَّكُمْ، وَصَلُّوا خَمْسَكُمْ، وَصُومُوا شَهْرَكُمْ، وَأَدُّوا زَكَاةَ أَمْوَالِكُمْ، وَأَطِيعُوا ذَا أَمْرِكُمْ تَدْخُلُوا جَنَّةَ رَبِّكُمْ۔(ترمذی: 616)پانچویں فضیلت : نماز قیامت کے دن نور ،حجّت اور جہنم سے نجات کا ذریعہ ہے: حضرت عبد اللہ بن عمرونبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں : جس نے نماز کی حفاظت کی اُس کے لئے قیامت کے دن یہ نماز نور ، حجت اور جہنم سے نجات کا باعث بنے گی۔اور جس نے نماز کی حفاظت نہیں کی اُس کے لئے نماز نہ نور ہوگی ، نہ حجّت اور نہ نجات کا ذریعہ بنے گی اور وہ قیامت کے دن قارون ، فرعون ہامان اور ابیّ بن خلف کے ساتھ ہوگا۔عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ ذَكَرَ الصَّلَاةَ يَوْمًا فَقَالَ: «مَنْ حَافَظَ عَلَيْهَا، كَانَتْ لَهُ نُورًا، وَبُرْهَانًا، وَنَجَاةً مِنَ النَّارِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، وَمَنْ لَمْ