کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
خلاصہ : یہ ہے کہ فجر سے پہلے دو رکعت پڑھنے کے سب ہی قائل ہیں اور سب کے نزدیک اس کی تاکید دوسری سنن کے مقابلے میں زیادہ ہے، البتہ اِمام مالکاِس کو ”رغیبہ“کا نام دیتے ہیں ، جبکہ جمہور کے نزدیک یہ سنّتِ مؤکّدہ ہے۔ظہر سے پہلے کی سنّتیں : مالکیہ: چار رکعت پڑھنا مندوب ہے۔ احناف: چار رکعت سنّتِ مؤکّدہ ہے۔ شوافع : دو رکعت سنّتِ مؤکّدہ اور دو غیر مؤکّدہ ہیں ۔ حنابلہ: دو رکعت راتبہ ہیں اور دو چار رکعات غیر راتبہ ہیں۔(الفقہ علی المذاہب:1/297 تا 299) خلاصہ : یہ ہے کہ ظہر سے پہلےحنابلہ کے نزدیک چھ رکعات جبکہ ائمہ ثلاثہ کے نزدیک چار رکعات ہیں ۔ مالکیہ اُنہیں مندوب اور ائمہ ثلاثہ سنّت قرار دیتے ہیں ۔عصر سے پہلے کی سنّتیں : مالکیہ: چار رکعت پڑھنا مندوب ہے۔ حنابلہ: چار رکعات غیر راتبہ ہیں ۔ احناف و شوافع : چار رکعات غیر مؤکّدہ ہیں ۔(الفقہ علی المذاہب:1/297 تا 299)مغرب سے پہلے کی سنّتیں : احناف و مالکیہ : کوئی نوافل مشروع نہیں ، کیونکہ اِس میں تاخیر ِ مغرب لازم آتی ہے ۔