کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
پھر وہی فرمایا: مجھے معلوم نہیں ، اتنے میں حضرت جبریلتشریف لائے تو آپﷺنے اُن سے بھی یہی دونوں سوالات کیے ، اُنہوں نے بھی یہی کہا کہ مجھے معلوم نہیں ، آپﷺ نے فرمایا : اللہ تعالیٰ سے اِس بارے میں پوچھو ، حضرت جبریل نے فرمایا: میں اللہ تعالیٰ سے سوال نہیں کرسکتا ، پس اللہ تعالیٰ کا اِرشاد آگیا ، فرمایا : اے جبریل !آپﷺکو بتادو کہ سب سے بہترین جگہ مسجدیں اور سب سے بُری جگہ بازار ہیں ۔اِنَّ خَيْرَ الْبِقَاعِ الْمَسَاجِدُ، وَأَنَّ شَرَّ الْبِقَاعِ الْأَسْوَاقُ۔(السنن الکبریٰ للبیہقی: 4984)مسجد جانے والا اللہ تعالیٰ کا زائر ہے: حضرت سلمان فارسیفرماتے ہیں : جو اچھی طرح وضو کرکے مسجد نماز پڑھنے کے لئے جائے تو وہ اللہ تعالیٰ کا زائر یعنی زیارت کرنے والا مہمان ہے اور میزبان کا (اخلاقی و شرعی )حق بنتا ہے کہ وہ اپنے مہمان زائر کا اِکرام کرے۔مَنْ تَوَضَّأَ فَأَحْسَنَ الْوُضُوءَ، ثُمَّ أَتَى الْمَسْجِدَ لِيُصَلِّيَ فِيهِ كَانَ زَائِرَ اللَّهِ، وَحَقٌّ عَلَى الْمَزُورِ أَنْ يُكْرِمَ زَائِرَهُ۔(ابن ابی شیبہ :34617) حضرت عُمرفرماتے ہیں:مساجد اللہ تعالیٰ کے گھر ہیں اور میزبان کا (اخلاقی و شرعی )حق بنتا ہے کہ وہ اپنے مہمان زائر کا اِکرام کرے۔الْمَسَاجِدُ بُيُوتُ اللَّهِ فِي الْأَرْضِ، وَحَقٌّ عَلَى الْمَزُورِ أَنْ يُكْرِمَ زَائِرَهُ۔(ابن ابی شیبہ :34615) حضرت ابودرداءفرماتے ہیں کہ نبی کریمﷺ نے اِرشاد فرمایا: بے شک وہ سب سے بہترین لِباس جس میں تم لوگ اپنی قبروں میں اور مساجد میں اللہ تعالیٰ کی زیارت کرتے ہو وہ سفید لباس ہے۔إِنَّ أَحْسَنَ مَا زُرْتُمُ اللَّهَ بِهِ فِي قُبُورِكُمْ، وَمَسَاجِدِكُمْ، الْبَيَاضُ۔(ابن ماجہ :3568)