کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
طرف کھڑا ہو ،پھر دائیں ، پھر بائیں، اسی طرح دونوں طرف میں برابری کا خیال رکھتے ہوئے کنارے تک صف کو مکمل کیا جائے ۔وَكَيْفِيَّتُهُ أَنْ يَقِفَ أَحَدُهُمَا بِحِذَائِهِ وَالْآخَرُ بِيَمِينِهِ إذَا كَانَ الزَّائِدُ اثْنَيْنِ، وَلَوْ جَاءَ ثَالِثٌ وَقَفَ عَنْ يَسَارِ الْأَوَّلِ، وَالرَّابِعُ عَنْ يَمِينِ الثَّانِي وَالْخَامِسُ عَنْ يَسَارِ الثَّالِثِ، وَهَكَذَا۔(شامیہ:1/567)صف بنانے کے اندر چند اہم امور قابل لحاظ ہیں: صفوں کی درستگی کا جو شرعی حکم ہے اُس کے اندر کئی امور قابلِ لحاظ ہیں ، جن کی رعایت کرنے سے تسویۃ الصفوف کے حکم پر بآسانی عمل کیا جاسکتا ہے ، ذیل میں چند اہم امور ذکر کیے جارہے ہیں :(1)صفوں کو برابر رکھنا : بہت سی احادیث میں آپﷺنے صفوں کوسیدھا اور برابر رکھنے کا حکم دیا ہے: اِرشادِ نبوی ہے:سَوُّوا صُفُوفَكُمْ۔ یعنی اپنی صفوں کو سیدھا کرو ۔(مسلم:433) اِرشادِ نبوی ہے:اسْتَوُوا وَعَدِّلُوا صُفُوفَكُمْ۔ سیدھے ہوجاؤ اور اپنی صفوں کو برابر رکھو۔(ابوداؤد:669) آپﷺنماز شروع کرنے سے پہلےدائیں بائیں دونوں طرف رُخ کرکےیہ اِرشاد فرمایا کرتے تھے: اعْتَدِلُوا سَوُّوا صُفُوفَكُمْ۔ سیدھے ہوجاؤاور اپنی صفوں کو برابر کرلو۔(ابوداؤد:670) حضرت نعمان بن بشیر فرماتے ہیں کہ جب ہم نماز کیلئے کھڑے ہوتے توآپﷺہماری صفوں کو سیدھافرمایا کرتے تھے، جب ہم سیدھے ہوجاتے تو آپﷺتکبیر(تحریمہ)کہا کرتے تھے۔كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُسَوِّي صُفُوفَنَا إِذَا قُمْنَا لِلصَّلَاةِ فَإِذَا اسْتَوَيْنَا كَبَّرَ۔(ابوداؤد:665)