کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
تسمیہ سراً پڑھیں گے یا جہراً : امام مالک کے علاوہ ائمہ ثلاثہ جوکہ تسمیہ کے قائل ہیں اُن کے درمیان اِس بات میں اختلاف ہے کہ بسم اللہ بلند آواز سے پڑھی جائےگی یا ہلکی آواز سے: امام شافعی : بسم اللہ جہری نماز وں میں جہراً اور سری نمازوں میں سراً پڑھی جائے گی ۔ احناف اور حنابلہ : مطلقاً سراً پڑھی جائے گی ۔(الفقہ الاِسلامی :2/878)(درس ِ ترمذی : 1/499)تشہد ميں بیٹھنے كا طريقہ: تشہد میں نبی کریمﷺسے دو طرح بیٹھنا ثابت ہے : (1) اِفتراش۔ (2)تورّک۔ اِفتراش : بایاں پاؤں بچھاکر اُس پر بیٹھنا اور دایاں کھڑا کرتے ہوئے انگلیوں کو قبلہ رو کردینا ۔ تورّک: سرین کے بائیں حصہ پر بیٹھ کر دونوں پاؤں کو دائیں جانب نکال دینا ۔ اِس میں اختلاف ہے کہ دونوں میں سے کِس طریقے سے بیٹھنا افضل ہے: امام ابو حنيفہ : قعدہ اولى اور اخيرہ دونوں ميں افتراش افضل ہے ۔ امام مالك : دونوں ميں تورك افضل ہے ۔ امام شافعى : قعدہ سلام ميں تورك اور قعدہ غير سلام ميں افتراش افضل ہے ۔ امام احمد بن حنبل: دو ركعت والى نماز ميں افتراش اور رباعى كے قعدہ اخیرہ ميں تورك افضل ہے،پس جمعہ ، فجر اور عیدین کی دو رکعت میں امام شافعی کے نزدیک ”تورّک“ کریں گے جبکہ امام احمد بن حنبلکے نزدیک اِفتراش کیا جائے گا ۔(البنایۃ :2/262) (درس ِ ترمذى : 2/60)