کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
ہے ۔ذیل میں جمعہ کے غسل سے متعلّق چند مباحث ذکر کی جارہی ہیں :جمعہ کے غسل کا حکم : نبی کریمﷺکا اِرشاد ہے:جب تم میں سے کوئی جمعہ کے لئے آئے تو اُسے چاہیئے کہ غسل کرے۔إِذَا جَاءَ أَحَدُكُمُ الجُمُعَةَ، فَلْيَغْتَسِلْ۔(بخاری:877) اِرشادِ نبوی ہے :جمعہ کے دن غسل کیا کرو اور اپنے سر کو دھویا کرو اگرچہ تمہیں جنابت لاحق نہ بھی ہو ۔ اغْتَسِلُوا يَوْمَ الْجُمُعَةِ، وَاغْسِلُوا رُءُوسَكُمْ، وَإِنْ لَمْ تَكُونُوا جُنُبًا۔(مسند احمد:2383)جمعہ کے غسل کے فضائل : جمعہ کے دن غسل کرنا ایک اہم سنّت ہے جس کی احادیثِ طیبہ میں بہت ترغیب دی گئی ہے ، آپﷺ نے بہت سی احادیث میں جمعہ کے دن غسل کرنے کے فضائل اور اہمیت کو بیان فرمایا ہے ، چند فضائل ملاحظہ فرمائیں: نبی کریمﷺکا اِرشاد ہے : جو شخص جمعہ کے دن نہائے اورجس قدر ہوسکے(اچھے طریقےسے)پاکی حاصل کرے، تیل لگائے،اور اپنے گھر میں موجود خوشبو لگائے پھر مسجد کیلئے نکلے اور (مسجد پہنچ کر)دو آدمیوں کے درمیان فرق نہ کرے(یعنی زبردستی دو آدمیوں کے درمیان جگہ نہ ہوتے ہوئے نہ گھسے یا گردنیں نہ پھلانگے)اور پھر جتنی اللہ نے اُس کے مقدّر میں لکھی ہو(یعنی حسبِ توفیق)نماز پڑھے، پھر اِمام کے خطبہ کے وقت خاموش رہےتو اس جمعہ اور گزشتہ جمعہ کے درمیان کے گناہ معاف کردیے جاتے ہیں۔لاَ يَغْتَسِلُ رَجُلٌ يَوْمَ الجُمُعَةِ، وَيَتَطَهَّرُ مَا اسْتَطَاعَ مِنْ طُهْرٍ، وَيَدَّهِنُ مِنْ دُهْنِهِ، أَوْ يَمَسُّ