کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
زلزلوں کے ہوں گے۔كُنَّا جُلُوسًا عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يُوحَى إِلَيْهِ، فَقَالَ:إِنِّي غَيْرُ لَابِثٍ فِيكُمْ، وَلَسْتُمْ لَابِثِينَ بَعْدِي إِلَّا قَلِيلًا، وَسَتَأْتُونِي أَفْنَادًا، يُفْنِي بَعْضُكُمْ بَعْضًا، وَبَيْنَ يَدَيِ السَّاعَةِ مَوْتَانٌ شَدِيدٌ، وَبَعْدَهُ سَنَوَاتُ الزَّلَازِلِ۔(صحیح ابن حبان :6777)زلزلے کیوں آتے ہیں: نبی کریمﷺ کا ارشاد ہے :جب میری امت میں پندرہ خصلتیں آ جائیں گی تو ان پر مصیبتیں نازل ہوں گی ،عرض کیا گیا: یا رسول اللہ !وہ کیا ہیں؟ آپ ﷺنے ارشاد فرمایا :جب مال غنیمت ذاتی دولت بن جائے گی ،امانت کو لوگ مال غنیمت سمجھنے لگیں گے، زکوٰۃ کو جرمانہ سمجھا جائے گا، شوہر بیوی کی اطاعت اور ماں کی نافرمانی کرے گا، دوستوں کے ساتھ بھلائی اور باپ کے ساتھ ظلم و زیادتی کرے گا ،مسجد میں لوگ زور زور سے باتیں کریں گے، ذلیل قسم کے لوگ حکمران بن جائیں گے، کسی شخص کی عزت اس کے شر سے محفوظ رہنے کے لئے جائے گی، شراب پی جائے گی، ریشمی کپڑا پہنا جائے گا، گانے بجانے والی لڑکیاں اور گانے کا سامان (موسیقی کے آلات)گھروں میں رکھے جائیں گےاور امت کے آخری لوگ پہلوں پر لعن طعن کریں گے پس اس وقت لوگ عذابو ں کے منتظر رہیں یا تو سرخ آندھی یازمین میں دھنسنے اور چہرے مسخ ہو جانے والا عذاب آئے گا۔ایک اور روایت میں ہےکہ : پھر وہ لوگ سرخ آندھی زلزلے ، زمین میں دھنسنے ، چہرے کے بدلنے اور آسمان سے پتھر برسنے کے عذابو ں کا انتظار کریں ، اس وقت نشانیاں اس طرح ظاہر ہوں گی جیسے کسی پرانی لڑی کا دھاگہ ٹوٹ جائے اور پے درپے گرنے لگیں ۔إِذَا فَعَلَتْ أُمَّتِي خَمْسَ عَشْرَةَ خَصْلَةً حَلَّ بِهَا البَلَاءُ، فَقِيلَ: وَمَا هُنَّ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ:إِذَا كَانَ المَغْنَمُ دُوَلًا، وَالأَمَانَةُ مَغْنَمًا، وَالزَّكَاةُ مَغْرَمًا، وَأَطَاعَ الرَّجُلُ زَوْجَتَهُ، وَعَقَّ أُمَّهُ، وَبَرَّ صَدِيقَهُ،