کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
کبھی کبھی واقعۃً خیالات کے منتشر ہوجانے کی وجہ سے نماز ٹوٹ جاتی ہے۔(مرقاۃ:2/644)نماز کے آگے سے گزرنے کی صورت میں گناہ گارکون ہوگا: علّامہ شامینے علامہ ابن دقیق العید کے حوالے سے اس کی چار صورتیں لکھی ہیں : مصلی اور مار دونوں مجبور نہ ہوں ۔ مار(گزرنے والا) گناہ گار ہوگا ۔ مصلی اور مار دونوں مجبور ہوں ۔ کوئی گناہ گار نہ ہوگا ۔ مصلی مجبور جبکہ مار غیر مجبور ہو۔ مار گناہ گار ہوگا ۔ مصلی غیر مجبور جبکہ مار مجبور ہو ۔ مصلی گناہ گار ہوگا ۔ (رد المحتار:1/635)کیا خط کھینچنا سُترہ کا قائم مقام ہوسکتا ہے: اگر سُترہ رکھنے کے لئے کچھ نہ ہو تو حدیث میں ایک خط کھینچ دینے کا حکم دیا ہے ۔اس سے اگر چہ سُترہ کا فائدہ تو حاصل نہیں ہوتا ، چنانچہ آگے سے گزرنا جائز نہیں ہوتا ۔لیکن نمازی کو جمعیت ِ خاطر (یکسوئی)حاصل ہوجاتی ہے ۔ اور یہ بھی سُترہ کا ایک مقصد ہے ۔کما مر سابقاً۔ پھر یہ خط کس طرح کھینچا جائے اس کی چار صورتیں ذکر کی گئی ہیں : ہلالی شکل میں ۔ محرابی شکل میں ۔ ایک طویل خط قبلہ کی جانب ۔ دائیں سے بائیں چوڑائی میں ۔